|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2022

ڈیرہ اللہ یار :ڈیرہ اللہ یار میں سیلاب متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا امدادی سامان کی لوٹ مار شروع ہوگئیراشن کے تھیلے ہتھیانے کے لیے بھگدڑ میں دو افراد کو ہجوم نے کچل ڈالا رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اللہ یار میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے ہزاروں سیلاب متاثرین تاحال حکومتی امداد سے محروم ہیں۔

بھوک و پیاس سے نڈھال سیلاب متاثرین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا متاثرین کے روپ میں نوسرباز اور پیشہ ور جرائم پیشہ افراد نے امدادی سامان کی لوٹ مار شروع کر دی۔

مختلف فلاحی اداروں اور حکومت کی جانب سے راشن لے کر ڈیرہ اللہ یار آنے والے ٹرکوں کا راستہ روک کر راشن کے بیگ چھینے جا رہے ہیں گزشتہ روز راشن کے حصول میں ٹرک کے پیچھے بھاگنے والے دو افراد محمد اسماعیل ہجوانی اور ارباب علی ہجوانی بھگدڑ میں گر پڑے اور ہجوم نے دونوں افراد کو پیروں تلے کچل کر شدید زخمی کر دیا ۔

جنہیں طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا وارڈ 28 کے مقامی زمیندار محمد ابراہیم ہجوانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب سے انکا علاقہ بھی مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

سیکڑوں افراد بے گھر ہوئے تاہم امدادی سامان کی غیر منصفانہ تقسیم اور لوٹ مار کے باعث انکے علاقے کے متاثرین راشن سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت اور فلاحی ادارے ہمارے علاقے میں نہیں آ رہے اور نا ہی امداد دی جا رہی ہے سیکڑوں افراد کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار پڑے ہوئے ہیں حکومت فوری طور پر متاثرین کی امداد کو یقینی بنائے۔