کوئٹہ: بلوچ فار وائس مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے لا پتہ افراد کے تمام کیسز کو خارج کر دیااور ہمارے تنظیم کی طرف سے چیف آف جسٹس پاکستان کو ایک خط ارسال کریں گے جس میں چیف جسٹس آف پاکستان سے دوبارہ اس فیصلے پر نظر ثانی کے متعلق درخواست کرینگے۔ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع بلوچ فار وائس مسنگ پرسنز اور ایچ آر سی پی کے زیر اہتمام بلوچستان میں انسانی حقوق کی پاما لیوں کے خلاف کوئٹہ میں ایک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج بھی کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مارچ2015 کو سپریم کورٹ کے احکامات پر بلوچستان سے لاپتہ افراد کے کیسز کو اکھٹا کیا اور 4 نومبر 2015 کو حکومت بلوچستان کے اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے ایک رپورٹ اعلیٰ عدلیہ میں جمع کیا جس کے بعد 4 نومبر کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاپتہ افراد کے تمام کیسز کو خارج کر دیا سپریم کورٹ میں197 کیسز زیر سماعت تھی۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے کیسز خارج ہونے کے باعث لاپتہ افراد کے لواحقین کو صدمہ پہنچا ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کو دوبارہ ایک خط ارسال کرینگے جس میں ان سے درخواست کیا جائیگا کہ اپنے فیصلے پر دوبارہ نظر ثانی کریں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے کیسز کو سپریم کورٹ میں چلائیں تاکہ لاپتہ افراد کے لواحقین کو تسلی ہو سکے انہوں نے کہا کہ10 دسمبر کوبلوچ فاروائس مسنگ پرسنز انسانی حقوق تنظیم ایچ آر سی پی اور دیگر تنظیموں کی جانب سے بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی جائیگی اور کوئٹہ پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جائیگا ۔