|

وقتِ اشاعت :   December 10 – 2015

کوئٹہ: کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موسم سرما کی پہلی برف باری کے ساتھ ہی جہاں سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے وہاں گیس بھی حسب معمول رخصت ہوگئی ہے بلوچستان میں گیس کوئٹہ کے علاوہ چند ہی علاقوں کو فراہم کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود سردیوں کے موسم میں گیس کا مکمل غائب ہوجانا ایک معمول بن گیا ہے گزشتہ روز سردی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی کوئٹہ، قلات، مستونگ، مچھ ودیگر علاقوں کو گیس کی سپلائی تقریباً معطل ہوچکی ہے لوگ شدید سردی میں متبادل کے طور پر لکڑیاں جلا کر گزارا کررہے ہیں تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ہونے والی برف باری نے ایک جانب سردی کی شدت میں اضافہ کردیا ،، تو دوسری جانب شہر کے بیشتر علاقوں میں سوئی گیس کی عدم دستیابی کے مسلے نے سنگین صورتحال اختیار کرلی ہے وادی کوئٹہ میں بدھ کی صبح برف باری کے بعد سرد ہوائیں چلنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ،،،سردی کیا پڑی شہر کے وسطی علاقوں میں سوئی گیس غائب ہوکر رہ گئی ،،پرنس روڈ ،جان محمد روڈ ،گیلانی روڈ ،نیو الگیلانی روڈ ،سریاب ،بروری کے علاقوں میں سوئی گیس کے ہیٹر اور چولہے ٹمٹمتے رہے جس کے باعث بچے ،بوڑھے اور خواتین اپنے اپنے گھرون میں کپکپاتے رہے ،،اس سلسلے میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے جنرل منیجر آغا محمد کا کہنا ہے کہ بلوچستان کو شکار پور کی مین لائن سے کم سوئی گیس مل رہی ہے ،،اس موسم میں کوئٹہ سمیت بلوچستان کو 180ملین مکعب فٹ سے 200ملین مکعب فٹ سوئی گیس کی ضرورت ہے جس کے مقابلے میں وہاں سے صرف 130ملین مکعب فٹ گیس مل رہی ہے،، آغا محمد نے بتایا کہ سوئی گیس میں کمی کی وجہ سے کوئٹہ میں شیخ ماندہ پاور ہاوس اور نجی پاور ہاوس کو سوئی گیس کی فراہمی بند کردی گئی ہے ،دریں اثناء قلات شدید سردی کی لپیٹ میں آگیا۔ شدید سردی میں گیس پریشر مکمل غائب ہو نے سے عوام ٹھٹھر نے پر مجبور ہوگئے ہیں سوئی گیس حکام کی جانب سے قلات کو گیس کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھر رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز قلات میں سردی کی شدت میں زبردست اضافہ ہو گیا سائبیریا سے آنے والے ٹھنڈ اور یخ بستہ ہواؤں کی وجہ سے قلات میں درجہ حرارت ایک دم نیچھے چلاگیا دن بھر تیزاورسرد ہوائیں چلنے سے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے جبکہ سردی کی بڑھتے ہی گیس پریشر بلکل زیرہ ہوگیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر پڑا قلات عوامی حلقوں سوئی گیس کمپنی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی قلات کے شہریوں کو جان بوجھ کر سڑکوں پر نکالنا چا ہتی ہیں انہوں نے کہا کہ سوئی گیس کمپنی کی جانب سے قلات کے لیئے سولہ انچ قطر پائپ لائن بچانے کے باوجود قلات کو گیس فراہم کر نے میں کامیاب نہ ہو سکی جوکہ قابل مذمت ہے انہوں مطالبہ کیا کہ قلات میں گیس کی پریشر میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے بصورت دیگر قلات کے عوام شدید احتجاج کر نے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر زمہ دارری سوئی سدرن گیس کمپنی پر عائد ہو گی۔