تہران : ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان و بلوچستان میں مسلح افراد کا پولیس اسٹیشن پر حملہ 20افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں جھڑپوں میںپاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس کا کمانڈر بھی مارا گیا ہے تفصیلات کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کے انٹیلی جنس کمانڈر صوبائی دارالحکومت زاہدان میں ایک مسجد کے قریب فائرنگ کرنے والے کے ساتھ جھڑپ میں مارا گیا ہے۔
اس سے قبل جمعے کے روز زاہدان میں ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کے بعد ایک مسلح گروپ ‘مکی’ مسجد کے قریب جمع ہوا اور فائرنگ شروع کردی، جس کے بعد سیکیورٹی فورسز کو فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گیا۔آئی آر جی سی کے کمانڈر علی موسوی سینے میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔ لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ جنوب مشرقی ایران میں آئی آر جی سی کے قدس بیس کے تین ارکان بھی واقعہ میں زخمی ہوئے۔
صوبائی گورنر نے پولیس اسٹیشن پر حملے میں انیس افراد کی ہلاکت اور بیس افراد کے زخمی ہونیکی تصدیق کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ “دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروپوں سے وابستہ متعدد فسادیوں نے، جن کی شناخت واضح ہے”انہوں نے پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی، جس سے پولیس فورسز کا شدید ردعمل سامنے آیا۔جنوب مشرقی میں مسلح افراد کے پولیس سٹیشن پر حملے کے بعد ایران کی سکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی۔سیکورٹی ذرائع نے علاقے میں کنڑو ل حاصل کرنیکا دعوی کردیا ہے ۔دوسری جانب حملہ آووروںنے شہر کے دیگر مقامات کے علاوہ ایک فائر انجن، ایک ایمرجنسی اسٹیشن اور ایک بینک کو بھی آگ لگا دی ۔ایک بیان میں ‘جیش الظلم’ نے زاہدان میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔