عمران خان نے مارچ کا آغاز لاہور لبرٹی چوک سے کردیا ہے ،لانگ مارچ کے دوران مختلف مقامات پر پڑاؤ ڈالا جائے گا اور اس دوران عمران خان تقاریر بھی کرینگے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کا نشانہ سیکیورٹی کے ادارے ہوں گے ۔ویسے گزشتہ روز عمران خان نے بہت محتاط انداز میں ڈی جی آئی ایس آئی کے متعلق بات کی اور ویسے بھی وہ اشاروں میں زیادہ بات کرتے ہیں قوی امکان ہے کہ وہ مارچ کے دوران بہت ساری باتیں کرینگے مگر جس انداز میں وہ بات کررہے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ان کے پاس بہت سارا مواد ہے جس پر فی الحال یقین کرنا مشکل ہے کیونکہ عمران خان پہلے بھی بہت کچھ کہہ چکے ہیں مگر ان کی باتیں من گھڑت اور بے بنیاد ثابت ہوئی ہیں۔
بہرحال گزشتہ روزلاہور شاہدرہ سے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ غلام صرف اچھا غلام بنتا ہے، ہم بھیڑ بکریاں نہیں کہ آپ کا فیصلہ قبول کر لیں۔ میں صرف آپ کو بتانے کے لیے نکلا ہوں کہ آزادی کیا ہوتی ہے، غلام صرف اچھا غلام بنتا ہے جبکہ آزاد انسان دنیا پر حکومت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا پہلے شہباز گل کو اٹھایا گیا پھر 75سال کے سینیٹر کو اٹھایا کر اس پر تشدد کیا گیا، سینیٹر اعظم سواتی کو پوتے اور پوتیوں کے سامنے مارا گیا، 75 سال کے سینیٹر کو پکڑ کر ظلم کیا گیا، پوری دنیا میں اس پر تنقید ہوئی۔عمران خان کا کہنا تھا میں پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم انسان ہیں، بھیڑ بکریاں نہیں ہیں، پہلے ہمیں بتایا گیا کہ نواز شریف، آصف زرداری، شہباز شریف چور ہیں، پھر انہیں ہم پر مسلط کر دیا جاتا ہے، ہم بھیڑ بکریاں نہیں کہ آپ کا فیصلہ قبول کر لیں۔دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ثابت ہو گیا یہ شیطانی مارچ کرنے جا رہے ہیں۔ علی امین گنڈا پور کی لیک آڈیو سے معلوم ہوا ،یہ اسلام آباد اور راولپنڈی کی سرحد پر بندوقیں پہنچا رہے ہیں۔ جب تک شیطانی مارچ جاری رہے گا میڈیا کو آگاہ کرتے رہیں گے اور یہ ایک فتنہ مارچ ہے۔ یہ مارچ قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے قریبی ساتھی نے 4 روز پہلے کہا یہ خونی مارچ ہو گا۔ یہ سب کہنے والا گھر کا بھیدی تھا اور اسے فوری طور پر پارٹی سے نکال دیا گیا جبکہ نوٹس کے مطابق کم از کم 7 سے 15 دن تو دیئے جاتے ہیں۔ فیصل واؤڈا نے ان کا ملک دشمن اور گھٹیا ایجنڈا بے نقاب کر دیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمران خان اس ملک کی تباہی چاہتا ہے اور عمران خان کا کوئی جمہوری رویہ ہے نہ ہی یہ سیاستدان ہے کیونکہ اگر یہ سیاستدان ہوتا تو کیا اس کا سب سے بڑا مسئلہ اپوزیشن ہوتا۔ صرف فتنہ ہی یہ بات کر سکتا ہے اور فتنہ اپنے کھیل کو شیطانی مارچ کے ذریعے مکمل کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد آ کر جلسہ کرنا تو اس کا مقصد نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد ہے کہ یہاں آ کر لاشیں گرائیں اور یہ چاہتا ہے اسلام آباد میں فساد ہو، لاشیں گریں۔ ہو سکتا ہے اس کے اپنے بندے لوگوں کو مار دیں اور نام قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ڈال دیں۔
شیخ رشید بھی خوب باتیں کررہے ہیں کفن پہن کر نکلنے اور اپنی موت کا ذمہ دار رانا ثناء اللہ کو ٹہرانے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں۔ایک سنسنی خیز آڈیو علی امین گنڈاپوری کا بھی سامنے آیا ہے جس میں وہ ایک نامعلوم شخص کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ بندوقیں اور بندے لائو، لائسنس اور بندوں کی کمی نہ ہونے کا بھی ذکرہورہا ہے۔ یہ انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے اس کی فوری تحقیقات کرائی جائے کیونکہ جس طرح کا ماحول بنتا جارہا ہے وہ ملک کے لیے نیک شگون نہیں بلکہ ملک کوبہت بڑے سانحہ سے دوچار کرسکتا ہے۔