چاغی : چاغی شہر اور گردونواح میں بجلی کی فراہمی کاکام سست روی کاشکار لوگ سراپا احتجاج ، تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابقہ ادوار میں اس وقت کے وفاقی وزیر سردار محمد عمر گورگیج کی کاوشوں سے چاغی شہر کیلئے گرڈ اسٹیشن کی منظوری ہوئی اور پانچ سال قبل گرڈ اسٹیشن مکمل ہونے کے ساتھ دالبندین کی 132کے وی ٹرانسمیشن لائن سے بجلی کی تاریں بمعہ کرنٹ مہیا کردی گئیں، مگر پانچ سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود چاغی بازار اور گردونواح کی کلیوں میں بجلی کی فراہمی کاکام مکمل نہ ہوسکا، ایم ڈی سیندک پروجیکٹ رازق سنجرانی کی خصوصی دلچسپی کے پیش نظر چاغی بازار اور آس پاس کے علاقوں میں کھمبوں کی تنصیب اور تاروں کی بچھائی کیلئے دو کروڑ روپے فراہم کئے گئے، بعض کلیوں میں بجلی کے کھمبے نصب کر دیئے گئے مگر تاریں نہ بچھانے سے معاملہ جوں کا توں ہے، ٹھیکیدار کی غفلت اور لاپرواہی سے بجلی کی فراہمی روز بروز تعطل کا شکار ہورہی ہے اور لوگ بھی سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، عوامی وسماجی حلقوں نے مطالبہ کیا کہ جدید اور ترقی یافتہ دور میں چاغی کے عوام تاریکی میں زندگی بسر کرنے پرمجبور ہیں، حکام کی غفلت اور ٹھیکیدار کی لاپرواہی سے پورا چاغی سراپا احتجاج ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اورچیف کیسکو بلوچستان رحمت بلوچ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کام تیزی سے شروع کرنے کے احکامات جاری کریں