اوتھل : لسبیلہ عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی صدراور ممتاز قبائلی شخصیت میر نواب خان بزنجونے کہا ہے کہ ڈام میں چھوٹے ماہی گیروں کے معاشی قتل کو بندکرکے سمندر میں شکارکرنے والے بڑے ٹرالروں پر مکمل پابندی عائدکرکے ڈام کے چھوٹے اور مقامی ماہی گیروں کوروزگارفراہم کرنے کویقینی بنایاجائے وائرنیٹ گجوجال پرپابندی لگاکرساحل سمندرکو محفوظ بناکرمچھلیوں کی نسل کشی کو روکاجائے اورمقامی ماہیگیروں کوپیشہ ورانہ قرضہ جات سمیت دیگرمراعتیں فراہم کرکے انہیں اپنے پاؤں پر کھڑاکیاجائے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ ضلع لسبیلہ کی ساحلی پٹی ڈام بندراور سونمیانی کو قدرت نے مختلف اقسام کی سمندری حیات سے نوازہ ہے اوریہاں پرقیمتی اورنایاب مچھلیاں پائی جاتی ہیں اورڈام کے ساحل پر سالانہ اربوں روپے کاکاروبارہوتاہے جس سے حکومت کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس کی مدمیں ریونیوحاصل ہوتاہے لیکن اسکے باوجود ڈام کے چھوٹے اور مقامی ماہی گیرگوناں گوں مسائل سے دوچارہیں اور ان غریب ماہی گیروں کی زندگی میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی یہ ماہی گیربنیادی سہولیات تعلیم،صحت اور روڈ سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی کے محکمہ فشریز کی مبینہ ملی بھگت سے درجنوں کشتیاں ڈام بندر میں آکرشکارکرکے چھوٹے ماہی گیروں کا استحصال کررہی ہیں جوڈام کے چھوٹے اور مقامی ماہی گیروں کے ساتھ سراسرظلم اور زیادتی کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ سردار اخترمینگل کے دورحکومت میں وائرنیٹ گجوجال اور کراچی سے آنے والی کشتیوں پر مکمل طورپرپابندی عائدکردی گئی تھی لیکن اب یہ پابندی ختم کردی گئی ہے جسکی وجہ سے مقامی ماہی گیربے روزگارہوکرفاقوں کی زندگی گزارنے پرمجبورہیں جبکہ چھوٹے ماہی گیروں کی 80فیصدآبادی سمندری کٹاؤکی زد میں آنے سے وہ پہلے ہی پریشانی میں مبتلاہے اور کئی ماہی گیروہاں سے نقل مکانی کرکے بیروزگاری کی زندگی گزاررہے ہیں لیکن حکومت ان پر کوئی توجہ نہیں دے رہی میرنواب بزنجونے کہا کہ ضلع لسبیلہ میں زراعت کے بعد لوگوں کا دوسراذریعہ ماش ماہی گیری ہے جواس وقت حکومت کی بے حسی کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر پہنچ چکی ہے لیکن افسوس کہ حکومت ڈام اورسونمیانی سمیت بلوچستان کے دیگر ماہی گیروں کوسہولیات فراہم کرنے کیلئے کوئی قانون سازی نہیں کررہی ہے جس سے مقامی ماہی گیروں میں بے چینی اور انکے استحصال کو مزیدتقویت مل رہی ہے اور سمندری حیات بری طرح متاثرہورہی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت،وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سمیت ارباب اختیارڈام بندرمیں وائرنیٹ گجوجال کراچی سے آکرشکارکرنے والی کشتیوں پر فوری طورپر پابندی عائدکرکے مقامی ماگیروں کے ذریعہ ماش کے تحفظ کویقینی بناکرانہیں لاحق پریشانیوں سے نجات دلائیں۔