|

وقتِ اشاعت :   January 16 – 2016

کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بدامنی کے واقعات کا نہ تھمنے والا سلسلہ جاری، سیٹلائٹ ٹاؤن تھانہ کی حدود میں ایک قبیلے کے دومتحارب گروہوں میں فائرنگ ، تین افراد جاں بحق ، ایک شخص زخمی ، فائرنگ کے الزام میں سابق صوب ائی وزیر کے محافظوں سمیت چھ افراد گرفتار کر لئے گئے، تفصیلات کے مطابق پولیس نے فائرنگ کے الزام میں سابق صوبائی وزیر کے محافظوں سمیت چھ افراد کو حراست میں لے لیا۔پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا پہلا واقعہ سیٹلائٹ ٹاؤن تھانہ کی حدود غوث آباد میں پیش آیا جہاں گھات لگائے نامعلوم افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تین افراد جاں بحق جبکہ ایک راہ گیر زخمی ہوگیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں قبائلی رہنماء میر عطاء اللہ جتک ولد ولد حاجی محمد جان جتک سکنہ غوث آباد اور اس کے دو ساتھی حبیب اللہ بڑیچ ولد عبدالاحد سکنہ اچکزئی کالونی سیٹلائٹ ٹاؤن کوئٹہ اور محمد انور شاہوانی ولد محمد حیات سکنہ شاہوانی اسٹریٹ سریاب کوئٹہ شامل ہیں۔ جبکہ زخمی راہ گیر کی شناخت عبدالکریم ولد حاجی وزیر احمد کے نام سے ہوئی ہے جسے کندھے میں گولی لگی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ایف سی موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ لاشوں اور زخمی کو سول اسپتال لایا گیا۔ اسپتال ذرائع کے مطابق جاں بحق دو افراد کو سر، چہرے، سینے اور پاؤں میں پانچ سے آٹھ گولیاں لگی ہیں ۔ جبکہ میر عطاء اللہ جتک کو دو گولیاں پاؤں پر لگی ۔ ان کی موت زیادہ خون بہنے کی وجہ سے واقع ہوئی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ پولیس کے مطابق واقعہ پرانی دشمنی کا نتیجہ ہے۔ دونوں گروہوں کے درمیان تصادم میں اب تک پندرہ سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ دریں اثناء پولیس اور ایف سی نے فائرنگ کے الزام میں سابق صوبائی وزیر علی مدد جتک کے محافظوں سمیت چھ افراد کو حراست میں لے لیا گیاہے جن کے قبضے سے آٹھ کلاشنکوف اور تین شاٹ گن برآمد کئے گئے ہیں۔ گرفتار افراد کو سیکورٹی خدشات کے پیش نظر بجلی روڈ گھر تھانہ زرغون روڈ منتقل کردیا گیا ہے۔ ایک ہی گھنٹے کے دوران فائرنگ کا دوسرا واقعہ تھانہ صدر کی حدود میں اسپنی روڈ پر پیش آیا جہا ں غیرت کے نام پر خاتون سمیت دو افراد کو قتل کردیا گیا۔ فائرنگ کے دونوں واقعات میں جاں بحق افراد کی لاشیں سول اسپتال منتقل کردی گئیں۔