کوئٹہ :کوئٹہ میں خونی کھیل پتنگ اور ڈور کا کاروبار عروج پر،انتظامیہ و پولیس خاموش۔چند دن پہلے ہی ایک پولیس قاتل ڈور کی وجہ سے زخمی بھی ہوا تھا جس کے بعد کچھ عرصے کیلئے پتنگ اور ڈور کے کاروبار پر پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن کوئٹہ میں قانون نا ہونے کی وجہ سے کاروبار پر پابندی بھی کچھ دنوں تک رہی اس کے بعد پر سے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ناک کے نیچے بڑے پیمانے پر کاروبار شروع ہو چکی ہے۔
کوئی پوچھنے والا نہیں۔تفصیلات کے مطابق پورے ملک میں خونی کھیل پتنگ اور ڈور کے کاروبار پر پابندی لگی ہوئی ہے لیکن بلوچستان بلخصوص کوئٹہ میں معاملہ دوسرے معاملات کی طرح کچھ الٹا ہی چل رہا ہے یہاں آپ کو پتنگ اور ڈور آسانی سے بازار سے خرید سکتے ہوں۔نہ ہی پولیس آپ سے پوچھ گچھ کر یگی اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ کو اس خونی کھیل سے کوئی سرو کار ہے۔
بازار میں پتنگ اور ڈور فروخت کرنے والوں کو کوئی روک ٹھوک نہیں جس کا جہاں جی چاہے وہی اپنی دکان لگا کر اس قاتل کھیل کو بڑھانے میں کردار ادا کر رہا ہے۔عوامی حلقوں کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ حکومت اس قاتل کھیل کو روکنے میں کوئی کردار ادا کریں کیونکہ اب سکول و کالجز کھل رہے ہیں اوربچے سکول کی تیاریوں کے بجائے اس کھیل میں پڑ کر اپنے مستقبل کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی زمہ داری ہے کہ وہ اس کاروبار سے منسلک لوگوں کو خبر دار کرے کہ اس سے بچوں کا وقت اور تعلیم دونوں کا ضیاع ہو رہا ہے اس لیے اس پر پابندی لگائی جائے۔