جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا کی تقریر کے دوران ایک مشتبہ شخص کی جانب سے اسموک بم پھینکا گیا جس کے نتیجے میں بھگدڑ مچ گئی جس کے بعد فومیو کشیدا کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
مقامی نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘ کے مطابق یہ واقعہ جاپان کے وکایاما شہر میں واقع بندرگاہ پر پیش آیا جہاں وزیراعظم تقریر شروع کرنے والے تھے کہ اس دوران ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی تاہم فومیو کشیدا اس حملے میں محفوظ رہے جبکہ پولیس نے جائے وقوع پر موجود ایک شخص کو حراست میں لےلیا۔
واضح رہے کہ جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کو گزشتہ برس جولائی میں پارلیمانی انتخابات کی مہم کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
اس واقعہ کے سبب ملک بھر کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی جبکہ سیاست دانوں کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان بھی کھڑے ہوگئے تھے جو روزانہ کے بنیاد پر عوام کے ساتھ گھلتے ملتے ہیں۔
این ایچ کے کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فومیو کشیدہ نے بندرگاہ کا دورہ کرنے کے بعد تقریر کرنا شروع کی تھی، ان کی جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی نے بتایا کہ ان کی تقریر مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 40 منٹ پر شروع ہونی تھی۔
لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کو ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بتایا گیا کہ دھماکے کے بعد فومیو کشیدا اب اپنی انتخابی مہم دوبارہ شروع کردیں گے۔
فومیو کشیدا کو اس واقعے کے بعد ہفتہ کی سہ پہر کی مہم کا شیڈول جاری رکھنا تھا، ایل ڈی پی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے تصدیق کی۔
این ایچ کی جاری کردہ فوٹیج میں ہجوم کو بھاگتے ہوئے دیکھا گیا جبکہ کئی پولیس افسران نے ایک مشتبہ شخص کو جائے وقوعہ سے ہٹانے سے پہلے زمین پر اوندھا لٹا دیا، مقامی میڈیا کے مطابق یہ مشتبہ شخص 20 سے 30 سال کا معلوم ہوتا ہے۔
وکایاما کے پولیس ہیڈکوارٹر کے ایک نمائندے نے رائٹرز کو بتایا کہ وہ اس واقعے کے بارے میں فی الوقت کسی قسم کے سوالات کا کوئی جواب نہیں دے سکتے۔
جائے وقوع پر موجود ایک خاتون نے ’این ایچ کے‘ کو بتایا کہ ’میں نے ایک چیز اوپر سے اڑتے ہوئے دیکھی جس سے مجھے خطرے کا احساس پیدا ہوا اس لیے ہم وہاں سے سرپٹ دوڑے، پھر ہم نے ایک زوردار آواز سنی جس کے سبب میری بیٹی رو پڑی۔
خیال رہے کہ فومیو کشیدا آئندہ ماہ ہیروشیما میں گروپ آف سیون (جی سیون) کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے، جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس اتوار کو ریزورٹ شہر ’کاریوزاوا‘ میں ہونے والا ہے۔