اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام پاکستان سیکرٹری جنرل ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولنا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک میں اسلام کا نظام پاکستان کے ننانوے فیصد لوگوں کا متفقہ خواہش ہے اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کے لوگوں کی اس اکثر یتی خواہش کی تکمیل کیا جائے پاکستان میں رائج سودی نظام نے ملکی معیشت کو بری طرح مفلوج کردیا ہے دولت کی ارتکاز غریب کا غریب تر ہونا دولت کا ایک طبقہ میں ارتکاز ہو نا سودی نظام کی خرابیاں ہیں جمعیت علماء اسلام پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کی نفاذ کے لئے سیاسی و جمہوری طریقہ سے جد وجہد کررہی ہے دہشت گردی مغرب کا ایجنڈا ہے جس کے ذریعہ اسلام و مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے علماء کرام ملک کے نظریاتی سر حدوں کے محافظ ہیں پاکستان وہ واحد ریا ست ہے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا اسلام کے نظام کے لئے بر صغیر کے لوگوں کی قربانیوں سے انحراف کرنے والے ملک کے حصول کے مقاصد کے خلاف ہیں پاکستان کے اسلامی آئین کو ختم کرنے ملک کو سیکولر بنانے والوں کے عزائم کبھی کا میاب نہیں ہونگیں اس طرح کی کاوشوں و سازشوں کے سامنے اسلامیان پاکستان سیسیہ پلائی دیوار ثابت ہونگیں ان خیالا ت اظہار مولانا عبد الغفور حیدری اپنے دورہ کوریا کے موقع پر پاکستان کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ پاکستان رائج نظام کے خرابیوں کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہورہے ہیں ملک کو جمہوری انداز میں چلانے کے بجائے آمریت کی طرز پر چلانے کی کوشش ہوئی پاکستان کو فرد واحد نے ملکی مفادات کے بر خلاف دہشت گردی کے نام نہاد جنگ میں دہکیل دیا گیا جس کی وجہ سے آج تک ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے جس کی وجہ سے ہماری معیشت تباہ ہوتی جارہی ہے ہم اپنی سرمایہ اور پوری قوت سیکورٹی پر صرف کررہے ہیں مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ کسی بھی ملک تجارت اس کی معیشت کے لئے ریڑ ھ کی ہڈی کا حیثیت رکھتی ہے بد قسمتی سے پاکستان میں فروغ معیشت میں سودی نظام روکاوٹ ہے یہ کیونکر ہو پاکستان کے ننانوے فیصد لوگ مسلمان ہوں اور ان کے اوپر سودی نظام تھونپ دیا جائے تو ان کی معیشت کس طرح مستحکم ہوگی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پاکستان میں لوگوں کی واضح اکثریت اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذ چاہتے ہیں اس خواہش کو بد قسمتی سے ہمارے ارباب اختیار مسلسل روک رہے ہیں جو ہمارے اداروں کی ایک غیر منطقی رویہ ہے اگر ہمارے ا ادارے ن لوگوں کا جو مقاصد پاکستان کے تحت اسلامی نظام نفاذ کیا جائے تو پاکستان میں موجود بے چینی خود بخود ختم ہوجائیگی اور اسلام کے نظام کی برکت سے پاکستان میں امن و آشتی قائم ہوگی۔