|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2016

کوئٹہ: قلعہ سیف اللہ میں امتحانی فارم نہ بھیجنے پر طالبہ کی خودکشی کا مقدمہ پانچ دن گزرنے کے باوجود درج نہ ہوسکا۔ واقعہ کی تحقیقات کیلئے قائم کی گئی محکمہ تعلیم کی کمیٹی طالبہ کے گھر پہنچ گئی تاہم لواحقین نے کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔قلعہ سیف اللہ کے علاقے مسلم باغ کی رہائشی سیکنڈ ایئر کی طالبہ ثاقبہ حکیم نے کالج پرنسپل کی جانب سے امتحانی فارم نہ بھیجنے پر خودکشی کی تھی۔ ورثاء نے موت ثاقبہ کی موت کی ذمہ داری کالج پرنسپل اور کلرک پر عائد کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمے کی درخواست پولیس کو دی تھی لیکن پانچ دن گزرنے کے باوجود مقدمہ درج نہ ہوسکا۔ ایس پی قلعہ سیف اللہ عابد علی بلوچ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی ابتدائی رپورٹ درج کی ہے۔لواحقین نے خودکشی کی اطلاع چھتیس گھنٹے گزرنے کے بعد دی۔ پولیس کے پاس میڈیکل سمیت کوئی ثبوت موجود نہیں۔تفتیش کیلئے ڈی ایس پی کی قیادت میں ٹیم کام کررہی ہے۔ تفتیش مکمل ہونے کے بعد ہی حتمی ایف آئی آر کیلئے درج کی جائے گی۔ دریں اثناء طالبہ کی خودکشی کی وجوہات اور کالج پرنسپل کے خلاف الزامات کی تحقیقات کیلئے محکمہ تعلیم کی تشکیل دی گئی کمیٹی مسلم باغ میں واقع طالبہ کے گھر پہنچ گئی۔ تاہم ثاقبہ حکیم کے والدین اور بھائی نے کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم کی کمیٹی بااختیار نہیں اس لئے عدالتی کمیشن بنایا جائے۔ ہم کمیٹی کے ارکان سے ملے لیکن ہم نے کہا کہ تعاون اس لئے نہیں کریں گے کہ ثاقبہ کی خودکشی سے پہلے مسئلے کے حل کیلئے اسی محکمے تعلیم کے پاس ہم کئی بار گئے لیکن ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ کالج کی پرنسپل اور کلرک کو حکومت میں ایک جماعت کی حمایت حاصل ہے اور تعلیم کی وزارت بھی اسی جماعت کے وزیر کے پاس ہیں اس لئے ہمارا مطابہ ہے کہ عدالتی کمیشن تشکیل دے کر ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے بھی طالبہ کے گھر جاکر ورثاء4 سے یکجہتی کا اظہارکیا۔ مولانا عبدالواسع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ جائز ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان سے بات کی جائے گی۔ دوسری جانب کالج کی پرنسپل عابدہ غوث نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبہ کی خودکشی کو سیاسی رنگ دیا جارہا ہے۔ ثاقبہ کو کالج میں دوبارہ داخلہ دینا چاہتے تھے لیکن ان کے والدین نے رابطہ ہی نہیں کیا۔