|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2023

کوئٹہ: آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن بلوچستان کے ترجمان غلام سرور مینگل کے جاری کردہ بیان کی مطابق ایپکابلوچستان کے صدر دادمحمد بلوچ کی کال پر بلوچستان کے تما م اضلاع کے دفاتر میں سرکاری امور کا بائیکاٹ کیاگیااورہر ضلع کے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔

احتجاج کے باعث سرکاری دفاتر میں سرکاری امور مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گئے۔سرکاری دفاتر میں مکمل ہو کاعالم رہا کوئٹہ میں ایپکا بلوچستان کے صدر داد محمد بلوچ اور ضلعی صدر رحمت اللہ زہری کی قیادت میں میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار سے ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی جی پی او چوک پر احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرگئی احتجاجی ریلی میں ایپکا بلوچستان کے جنرل سیکرٹری حاجی عبداللہ خان صافی، سینئر نائب صدر حاجی علی اصغر بنگلزئی مرکزی نائب صدر بور محمد بازئی ایپکا بلوچستان کے نائب صدر منظور نوشاد۔

سردار محمد کاکڑ امان اللہ زہری ضلعی جنرل سیکرٹری ارباب عبدالخالق کاسی اور فشریز ایمپلائز ایسوسی ایشن کے ملازمین مرکزی صدر عبدالجلیل رند کی قیادت میں ریلی میں شریک ہوے احتجاجی جلسے سے ایپکا بلوچستان جنرل سکریٹری حاجی عبداللہ خان صافی، ضلعی صدر رحمت اللہ زھری فشریزایپلائز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری عبدالصمد بلوچ۔محمد عارف مینگل نے خطاب کیا ۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہاکہ8 جون کو ایپکا کے ورکرز 2دن اسلام آباد کے شدید گرمی اورتپتی دھوپ میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور دھرنہ دیکر اسلام آباد کے سنگدل حکمرانوں کو ملازمین کی تنخواہوں میں 30فیصد اور35 فیصد اضافے کرنے پر مجبور کیا اب بلوچستان میں ظالم اور مفاد پرست حکمرانوں کی جانب سے وفاقی حکومت کے برعکس 35 فیصد کی بجائے دس سے پندرہ فیصد کا اضافہ کرکے بلوچستان کے غریب ملازمین کو مزید مہنگائی کے دلدل میں دھکیلنے کی کوشش کررہے ہیں ۔

بلوچستان کے حکمران غریب ملازمین کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں ایپکا بلوچستان حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ آج کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ایپکا کے ورکرز کی اتنی کثیر تعداد میں سڑکوں پرآنا ایک پیغام ہے کہ اگر حکومت نے کل 16جون کو بلوچستان کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں میں وفاق کی طرز پر اضافہ نہ کیا تو بلوچستان کے سرکاری دفاتر کو مکمل تالہ لگائینگے۔بلوچستان کے تمام ملازمین کو کال کرکے اسمبلی کا گھیراو کرینگے ایپکا بلوچستان اپنے حقوق پہ کسی کو بھی شب خون مارنے کی اجازت نہیں دیتی۔