|

وقتِ اشاعت :   February 19 – 2016

پنجگور: پنجگور میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی سے شہر کی خوبصورتی متاثر جنگلی حیات بھی ناپید ہوگئے محکمہ جنگلات صرف دفتر میں فوٹو سیشن کی حد تک محدود گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی لاکھوں روپے بے مقصد شجرکاری کے نام پر لوٹائے جارہے ہیں حکومت اگر واقعی گرین بلوچستان کا خواب شرمندہ تعبیر دیکھناچاہتی ہے تو یہ پیسے پہلے سے لگائے گئے درختوں کو آباد کرانے پر لگادے جو پچھلے کئی سالوں سے پانی کی ایک ایک بوند کا محتاج بن کر رہ گئی ہیں اور مذید جنگلات کی کٹائی پر بھی قدغن لگائے جس سے نہ صرف بارششوں میں کمی واقع ہوئی ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے جو انسانی بقاء کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا عوامی حلقوں کے تاثرات تفصیلات کے مطابق پنجگور میں محکمہ جنگلات کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے لوگ روزانہ کی بنیاد پر قیمتی جنگلات کو کاٹ رہی ہیں جس سے نہ صرف شہر کی حسن متاثر ہورہی ہے بلکہ ماحولیاتی آلودگی جیسے مسائل بھی جنم لے رہے ہیں اورپنجگور میں جہاں جنگلات کی کٹائی سے بارششوں میں کمی واقع ہوئی ہے تو وہاں نایاب جنگلی حیات کی نسل بھی ختم ہوا ہے جو ایک زمانے میں علاقے کی پہچاں ہوا کرتی تھی پنجگور میں محکمہ جنگلات کے توسط سے ایک مرتبہ پھر شجرکاری مہم پر شہریوں نے سوال اٹھانا شروع کردیا ہے شہریوں کے مطابق شجرکاری مہم کا نہ پہلے کوئی خاص فائدہ ہوا ہے اور نہ اب ہوگا ۔