کوئٹہ: ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسی خیل نے کوئٹہ شہر میں بجلی کی بدترین اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کیسکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو آج اسمبلی طلب کر لیا۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اتوار کو ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسی خیل کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن نصر اللہ زیرے نے کہا کہ کوئٹہ میں گزشتہ کئی دنوں سے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
شہر کے ایسے علاقے بھی ہیں جہاں 48 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی معطل رہی ہے شدید گرمی میں لوگ بدحال ہوگئے ہیں چیف ایگزیکٹو آفیسر کیسکو کو اسمبلی طلب کرکے ان سے وضاحت طلب کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کسٹم حکام شہر کے اندر مارکیٹوں اور تاجروں کی گاڑیوں پر چھاپے مار رہے ہیں کسٹم اپنے ختیارات سے تجاوز کر رہا ہے تاجروں کو تنگ کیا جارہا ہے ۔
کلکٹر کسٹم کو اسمبلی طلب کیا جائے۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن قادر علی نائل نے کہاکہ شہر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ہزارہ ٹاون کے دو فیڈر اوور لوڈ ہیں جبکہ علاقے میں بل کی ادائیگی 100 فیصد ہے بارہا کیسکو حکام کو بتانے کے باوجود مسائل حل نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ 15 دن سے شٹ ڈاون کے نام پر کئی کئی گھنٹے بجلی بند رہتی ہے ۔
اس کے باوجود غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے کیسکو حکام کو طلب کرکے بجلی کی فراہمی کا طریقہ کار وضع کیا جائے۔ قائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ شدید گرمی میں کوئٹہ کے شہری بجلی نہ ہونے کی وجہ سے اذیت کا شکار ہیں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کیسکو چیف کو طلب کیا جائے جس پر ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسی خیل نے کوئٹہ شہر میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر کیسکو چیف کو آج سہ پہر تین بجے بلوچستان اسمبلی طلب کر لیا۔