|

وقتِ اشاعت :   July 3 – 2023

کراچی کے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں غیر قانونی تعمیرات کے کیس میں نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔ شہر میں غیر قانونی تعمیرات جاری رہنے پر عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کیوں غیرقانونی تعمیرات روکنے میں ناکام ہورہی ہے؟ کیوں نہ غیرقانونی تعمیرات کاذمہ دارجی ایس بی سی اے کوٹھہرایا جائے؟ عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کی رپورٹ کوغیرتسلی بخش قراردیتے ہوئے 17 جولائی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

 

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ سماعت سے قبل غیرقانونی تعمیرات مسمارکردی جائیں، غیرقانونی تعمیرات ختم نہ کی گئیں توحکم عدولی کے ڈی جی ایس بی سی اے ہوں گے۔

 

غیرقانونی تعمیرات نہ روکنے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کےلئے کمیٹی تشکیل دی، آئندہ سماعت سے قبل ذمہ داروں کاتعین نہ ہوا تو اراکین کمیٹی عدالت میں خود پیش ہوں۔

عدالت نےڈی جی کی رپورٹ کوبھی غیرتسلی بخش قراردے دیا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ غیرقانونی تعمیرات کب تک مسمار کی جائیں گی یہ نہیں بتایا گیا، غیرقانونی تعمیرعمارت کے گیس، بجلی، پانی کےکنکشن کیوں ختم نہیں کئے گئے، ایس بی سی اے کےلئے مخصوص تھانے کے باوجود دیگر فورس کی کیوں ضرورت ہے؟ یہ تمام وضاحتیں رپورٹ کا حصہ ہونی چاہیں۔