تربت: پی پی ایچ آئی کیچ کا ماہانہ جائزہ کارکردگی اجلاس این آر ایس پی کے ہال میں پی پی ایچ آئی کے ضلعی سپورٹ منیجر انعام بشیر کی صدارت میں منعقد ہوااجلاس کے مہمان خاص پی پی ایچ آئی بلوچستان کے چیئرپرسن محترمہ زبیدہ جلال تھے اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ کیچ ڈاکٹر اکبر ملک بلوچ، ڈی ایچ او کیچ ڈاکٹر سجاد علی بلوچ،این آر ایس پی کے نمائندہ ڈاکٹر لعل جان بلوچ،ڈاکٹر نذر بلوچ، ڈاکٹر نگینہ،محترمہ رحیمہ جلال کے علاوہ دیگر نے شرکت کی پی پی ایچ آئی کے ایگزکٹیو ایڈمن آفیسر جاوید بلوچ نے شرکاء پی پی ایچ آئی پروگرام سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت کیچ کے 37 بی ایچ یوز کو پی پی ایچ آئی پروگرام کے تحت علاج و معالجے کی سہولیات کے علاوہ خستہ حال بی ایچ یوز کے عمارتوں کی مرمت،بجلی ،صاف پینے کے پانی کی فراہمی کیلئے واٹر ٹینک اور کنوؤں کی تعمیر کو یقینی بنایا گیا ہے جہاں پر لیبر روم کی کمی محسوس کی جارہی ہے تعمیر کی جارہی ہے ادویات کے علاوہ بی ایچ یوز میں ریفری جیٹرز ،فرنیچرزاور دیگر بنیادی صرورتوں کی فراہمی کو یقینی بنائی گئی جبکہ آر ایف آئی فنڈز سے چھ بی ایچ یوز کو مرمت کیا گیا ہے جبکہ محکمہ ہیلتھ کے تعاون سے مختلف جگہوں پر میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں اورکوہ مراد زیارت میں ہر سال ذائرین کیلئے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیاجاتا ہے انھوں نے کہا کہ پی پی ایچ آئی کیچ کے کنٹرکٹ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے محدود تنخواہ کی وجہ سے ملازمین کو مشکلات درپیش ہیں اور انکو ہیلتھ انشورنس پی پی ایچ آئی اسٹاف میں شامل کیا جائے اس موقع پر پی پی ایچ آئی بلوچستان کے چیئرپرسن محترمہ زبیدہ جلال نے کہا کہ 2006 میں پی پی ایچ آئی کا قیام عمل میں لایا گیا اس کا مقصد عوام کو انکی دہلیز پر پرائمری ہیلتھ کی سہولت فراہم کرنا ہے مکران میں خراب حالات کے باوجود اس پروگرام کے تحت دور دراز سورش ذدہ علاقوں میں عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کی گئیں میں سمجھتا ہوں یہ اپنے آپ میں بہت بڑی بات ہے انھوں نے کہا کہ اس پروگرام کو مزید بہتر بنانے کیلئے ڈونرز، این جی اوز، کمیونیٹی آرگنائیزیشن اور سیول سوسائیٹی موجود ہیں ہمیں ان کی خدمات سے استعفادہ ہونے کی ضرورت ہے تبدیلی لانے کیلئے ہمیں ایک جگہ محدود نہیں ہونا چایئے کمیونیٹی آرگنائیزیشن کے تعاون سے ہیلتھ ا یجوکیشن کے پروگرام کا انعقاد کرنا چایئے اس میں گرلز ہائی سکول اہم کردار ادا کرسکتے ہیں عوام شعور بیدار کرنے کیلئے ہمیں نئے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چایئے انھوں نے کہا کہ بی ایچ یوز کو مزید بہتر سہولتوں کیلئے کوشاں ہیں اور پی پی ایچ آئی میں کنٹرکٹ ملازمین کو جو مسائل درپیش ہیں انکو حل کیا جائے گا اس موقع پر انام بشیر نے کہا کہ خیر آباد بی ایچ یو سات سال سے سیلاب متاثرین کے قبضے میں رہی ہے انھتک کوششوں کے بعد انتظامیہ کے تعاون سے اسے متاثرین کے قبضے سے واہ گزار کیا گیا ایند آور کرنے سے پہلے یہ انتہائی خستہ حال شکل میں تھی جس کو مرمت کرکے استعمال کے قابل بنایا گیا جہاں پر تمام سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانے کے علاوہ ایک لیبر روم بھی قائم کیا گیا ہے اجلاس میں شریک دیگر شرکاء نے بھی پی پی ایچ آئی پروگرام کو بہتر بنانے اور تعاون کرنے کے حوالے سے اپنی رائے دیئے۔