وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والا حادثہ کوئی تخریب کاری بھی ہو سکتی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا ہزارہ ایکسپریس حادثے میں 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا ٹرین کی رفتار مناسب تھی اور ٹرین جب حادثے کا شکار ہوئی تو 45 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی لیکن پہلے ریلیف اور پھر تحقیقات ہوں گی، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بات ہوئی ہے وہ خود موقع پر پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دو تین دن رہ گئے ہیں، ڈر تھا کہ کوئی حادثہ نہ ہو جائے اور ایسا ہی ہوا، یہ تخریب کاری بھی ہوسکتی ہے اور لائن میں مکینیکل فالٹ بھی ہو سکتا ہے، تخریب کاری تھی یا فنی خرابی اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی۔
یاد رہے کہ کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کو نوابشاہ میں سرہاری ریلوے اسٹیشن کے قریب حادثہ پیش آیا جس میں کم از کم 15 افراد کے جاں بحق اور 40 سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔