پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد شہریوں کا سائیکلنگ کی جانب رجحان بڑھا تو سائیکل کی قیمتوں میں بھی اضافے کا اغاز ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں سے پریشان ہوکر عوام نے موٹر سائیکل چھوڑ کر سائیکل پر ہی گزارا کرنا شروع کردیا۔ اب آفس جانا ہو یا مارکیٹ’ شہری سائیکل کو ہی ترجیح دینے لگے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت اتنی بڑھ گئ ہے کہ اب موٹر سائیکل افورڈ نہیں ہوتا، آفس جانا ہوتا ہےاس لیے موٹر سائیکل چھوڑ کر سائیکل چلانا شروع کر دی ہے۔
جیسے ہی سائیکل کی جانب لوگوں کا رجحان بڑھا تو اس کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے۔ 18ہزار میں ملنے والی سائیکل کی قیمت اب 30 ہزار روپے تک جا پہنچی ہے۔ ایسے میں سائیکل بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے۔
شہریوں نے نگران حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ سائیکل کی قیمتوں کو بھی کنڑول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 290 روپے 45 پیسے ہے۔