توشہ خانہ فوجداری کیس میں گرفتار سابق وزیراعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کیخلاف اپیل پر آج اہم سماعت ہونے جارہی ہے۔
گزشتہ روز سماعت کے دوران سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ سے ملنے والی سزا کو بادی النظر میں غلط قرار دیا تھا۔ ہائیکورٹ کو حکم دیا ہے کہ آج کیس کو سُنے ورنہ دن دو بجے عدالت عظمیٰ خود سماعت کرے گی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ بظاہر ٹرائل کورٹ کے فیصلے میں نقائص ہیں۔ فوجداری کیس میں ملزم کو سنے بغیر سزا سنا کر جیل کیسے بھیج دیا گیا۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیئے وہ کہاں ہوا۔
عدالت نے پوچھا کہ قانونی تقاضے پورے کئےبغیر جلدی میں سزاکیوں سنائی گئی ؟ ہائی کورٹ نے قابل سماعت ہونے کا جو فیصلہ کالعدم قرار دیا اس کو ماتحت عدالت نے بحال کیسے کیا ؟ اور فوجداری کیس میں ملزم کو سنےبغیر سزا سناکر جیل کیسےبھیج دیا گیا ؟ جسٹس جمال مندوخیل نےاستفسار کیا ملزم اپنے حق میں دفاع پیش کرنا چاہتا تھا تو کیوں نہ کرنے دیا گیا ؟ انصاف ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے وہ کہاں ہوا ؟
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ملزم کو سنے بغیر جیل بھیجا گیا ، کیا ہم بھی انہیں آج ہی رہا کر دیں ؟ بادی النظر میں فیصلے میں غلطیاں موجود ہیں ، آج مداخلت اس لئے نہیں کر رہے کہ جمعرات کو اپیل ہائیکورٹ میں مقرر ہے ۔۔ ہائیکورٹ کل صبح کیس سنے ورنہ بعد دوپہر ہم سنیں گے ۔
سپریم کورٹ نے سماعت کا تحریری حکم بھی جاری کر دیا۔ قرار دیا ہے ٹرائل کورٹ نے درخواست گزار کو سنے بغیر یکطرفہ طور پر فیصلہ کر دیا ۔ درخواست گزار کے گواہان کو غیرمتعلقہ قرار دے دیا گیا۔ ٹرائل کورٹ کیس قابلِ سماعت ہونے اور اختیار سماعت پر فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ۔ حتمی فیصلے میں ان نکات کا سہارا لیا جنہیں ہائیکورٹ کالعدم قرار دےچکی تھی۔ بادی النظر میں ٹرائل کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کےحکم کی خلاف ورزی کی، یہ سنجیدہ قانونی نکات انتہائی توجہ کےمستحق ہیں ، قابلِ سماعت اور اختیار کے حوالے سے پہلے ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنا چاہیے، سپریم کورٹ اس کے فیصلے کا انتظار کرے گی ۔ اپیل پر مزید سماعت آج دن دو بجے ہو گی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل اور سزا معطلی کی درخواست پر سماعت آج بجے ہوگی ہو گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل آج چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست کیخلاف دلائل دیں گے۔ بائیس اگست کو الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا پر عدالت نے سماعت ملتوی کی تھی۔ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل کی تیاری کیلئے دو ہفتے کا وقت دینے کی استدعا کی۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کی مخالفت پر الیکشن کمیشن کے وکیل کو دو دن کا وقت دیا تھا۔