|

وقتِ اشاعت :   March 13 – 2016

کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے مسلم باغ میں خودکشی کر نے والی طالبہ ثاقبہ حکیم کیس کی تحقیقات کیلئے بنا ئے گئے جوڈیشل کمیشن نے 25 سے زائد افراد کے بیانات قلمبند کر لئے۔سیکنڈ ایئر کی طالبہ ثاقبہ حکیم نے کالج پرنسپل کی جانب سے امتحانی بورڈ کو داخلہ نہ بھیجے جانے پر دلبرداشتہ ہوکر بارہ فروری کو خودکشی کرلی تھی۔ ثاقبہ کے ورثاء نے کالج پرنسپل اور کلرک کے خلاف ثاقبہ کی خودکشی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ بعد ازاں صوبائی حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قلعہ سیف اللہ آفتاب احمد لون پر مشتمل جوڈیشن کمیشن کی تحقیقات جاری ہیں ۔ ایک ہفتے کے دوران اب تک 25 سے زائد افراد نے بیانات قلمبند کرا لئے ہیں جس میں ثاقبہ حکیم کی بہن نائلہ حکیم، بھائی اعزاز اللہ اور ماموں عبدالرازق سمیت دیگر ساتھی طالبات بھی شامل ہیں ۔ دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج قلعہ سیف اللہ کی عدالت نے پرنسپل گورنمنٹ گرلز کالج مسلم باغ کی پرنسپل عابدہ غوث اور کلرک محمود کی پانچ ، پانچ لاکھ روپے کے مچلکوں کے عیوض ضمانت منظور کر لی ۔