خضدار : محکمہ پبلک انجینئرنگ کی جانب سے پانی زندگی ہے پانی بچائیے اپنے لیئے اور اپنے آنے والے نسلوں کے لیئے کے موضوع پر ہفتہ آگہی مہم کے سلسلے میں ایک ریلی نکالی گئی ریلی میں میئر میونسپل کارپوریشن خضدار میر عبدالرحیم کرد،ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین ،عبدالحمید ایڈوکیٹ ،انجمن تاجران خضدار کے صدر حافظ حمید اللہ مینگل ،عبیداللہ گنگو ،حاجی عبدالکریم کھیازئی ،محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ایگزیکٹو آفیسر یار جان بلوچ ،سب ڈویژنل آفیسر پی ایچ ای محمد رحیم لہڑی ،سب ڈویژنل آفیسر پی ایچ ای رضیہ سلطانہ سمیت عمائدین شہربلدیاتی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ریلی شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب پہنچی جہاں پر میئر میونسپل کارپوریشن خضدار میر عبدالرحیم کرد ،ڈسٹرکٹ وائس چیئرمین ڈسٹرکٹ کونسل خضدار عبدالحمید ایڈووکیٹ ایگزیکٹو آفیسر پبلک ہیلتھ انجینئر یار جان بلوچ ،زہرہ بلوچ نے پانی کی اہمیت و افادیت پر کہا کہ پانی زندگی کی بقاء کے لیئے اولین جز ہے اگر پانی ہوگا تو ہمارا وجود ہوگا ورنہ انسان سے لیکر تمام جانداروں کا وجود ناممکن ہوگا انہوں کہا کہ آج ہمیں پانی بچانے کی اشد ضرورت ہے ہمارے علاقے طویل خشک سالی کا شکار ہیں سطح آب خطرناک حد تک نیچے گر چکی ہے اگر ہم نے پانی بچانے ، اور پانی کو محفوظ کرنے کی جانب توجہ نہیں دی تو ہماری آنے والی نسلیں پانی کی بوند بوند کو تر سیں گی مقررین نے کہا کہ ہمیں گھریلو اور زرعی سلسلے میں بھی اپنی معمولات زندگی میں تبدیلی لانی ہوگی پانی بچاؤ مہم کا پیغام گھر گھر تک پہنچانا ہوگا انہوں نے کہا کہ طویل خشک سالی کا شکار ہمارے علاقوں میں دن بہ دن پانی نا پید ہوتا جا رہا ہے خدا نہ خواستہ اگر یہ سلسلہ مزید طول پکڑتا گیا تو لوگ ہجرت پر مجبور ہونگے مقررین نے زمینداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ زمیندار زیادہ سے زیادہ ٹیوب ویل لگانے کے بجائے ضرورت کے تحت ٹیوب ویل لگائیں ہم اپنی غیر زمہ دارانہ طرز زندگی میں پانی کی استعمال میں تمام حدود پار کر چکے ہیں آنے والی نسلوں کی پانی تک کو ہم ہضم کر دیا ہے اگر آج ہم پانی کو محفوظ بنانے اور اس کے لئے جد ید طریقوں پر عمل نہیں کریں گے تو آنے والے نسلیں ہمیں مجرم کی حیثیت سے یاد رکھیں گے اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ منصوبہ و حکمت کے زریعے پانی کی بے دریغ استعمال کو کم کریں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بارانی پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیئے ڈیموں کے قیام پر فوری طور پر توجہ دیکر ڈیم بنائے جائیں تاکہ ہونے والی باشوں کے پانی کو مزید ضیاع سے بچایا جاسکے