|

وقتِ اشاعت :   March 25 – 2016

پنجگور:  بلوچستان نیشنل پارٹی(عوامی) کے مرکزی سکیرٹری جنرل اور سابق وزیر میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ اقتصادی راہ داری سمیت گوادر کیلئے کئے گئے حکمرانوں کی اعلانات میں گوادر کے مقامی آبادی کو آئینی اور قانونی تحفظ فراہم نہیں کیا تو بی این پی (عوامی) ایسے کسی اقدامات کو قبول نہین کرے گی بلوچ ماوٗں نے اپنی فرزندوں کو جوان ہونے اوراپنی سہارہ بننے کی راتوں کو جاگ لولی سنائی ہے مگر نیشنل پارٹی نے اقتدار میں آکر بلوچ فرزندوں کی نسل کشی کرکے بلوچ سیاسی تاریخ کو دنیا میں بدنام کردیا بلوچستان کے ہسپتالوں میں ادیات کی کمی سے غریب روزانہ موت کے شکار بن رہے ہیں لیکن بلوچستان کے ایم ایس ڈی کے ادویات ٹرکوں میں لوڈ ہوکر پنجاب میں بک رہے ہیں بی این پی عوامی کو مشرف کی باقیات کے الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے مشرف کی مارشل الا کے دور میں بی این پی عوامی کی حکومت کو ختم کرکے بی این پی عوامی کے لیڈر شپ کے خلاف مقدمات قائم کیئے گئے ان خیالات کا اظہار بی این پی (عوامی ) کے مرکزی سکرٹری جنرل میر اسد اللہ بلوچ نے پنجگو رآمد پر ائیرپورٹ میں عوام کی استقبالیہ اور اپنے رہائیش گاہ میں عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس سے قبل سابق صوبائی وزیر میر اسد اللہ بلوچ ائیرپورٹ پہنچے تو پارٹی ورکروں اور شہریوں نے انکا پرتپاک استقبال کیا اور ایک ہزار کے قریب گاڈیوں کی بڑے جلوس میں انکی رہائش گاہ پہنچایا اس موقع پر بی این پی کے رہنما کیپٹن حنیف بلوچ نوراحمد بلوچ نثار احمد بلوچ آصف مجید بلوچ حاجی محمد ایوب بلوچ حاجی یسین بلوچ زمان بلوچ حاجی اکبر بلوچ سیلمان سدوزئی میر مسلم رودینی بھی موجود تھے میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ آج کی یہ عوامی جم غفیر بی این پی عوامی کی سیاسی فتح اور مخالفین کی سیاست کے آخری منزل ثابت ہوگا انہوں نے کہا سیاسی مخالفین کی زیادتیوں ظلم جبر انتقامی کارائیوں کے باوجود بی این پی عوامی کے ورکروں کی ثابت قدمی بی این پی عوامی کی سیاست کو مذید تقویت اور میرے کندوں کو مضبوط بنا دتی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچ ماؤں نے راتوں کو جاگ کر اپنے فرزندوں کو لولی سنائی ہے کہ وہ بڑا ہوکر میری سہارہ بن کر ایک تعلیم یافتہ شخص بن کر اپنی قوم کی خدمت کرے گی مگر افسوس کہ نیشنل پارٹی نے اپنے اقتدار کے حصول کیلئے بلوچ فرزندوں کا سودا کرکے بلوچ فرزندوں کی نسل کشی کرکے ایک نسل کو تباہ کردیا اور پورے دنیا میں بلوچ سیاست اور قوم پرستی کی تاریخ کو مسخ کردیا نیشنل پارٹی نے اپنے ڈھائی سالہ دور حکومت میں عوام کیلئے کچھ نہیں کرسکا لیکن یہ اعزاز اپنے نام کرلیا کہ اسکی دور حکومت میں بلوچ ثقافت شناخت اور بلوچ زبان کو تاریخ کے بدترین دھچکہ لگا دیا انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہ داری کے ثمرات کو گوادر اور بلوچستان تک پہنچائے بغیر ترقی کی باتوں میں کو صداقت نہیں ہے جب تک گوادر کے مقامی آبادی کو کاروبار میں شراکت داری اور گوادر کے عوام کو آئینی اور قانونی تحفظ فراہم نہیں کیا جاسکتا بی این پی (عوامی) ایسے کسی ترقی کو قبول نہیں کرے گی انہوں نے کہا کہ پاک ایران بارڈر سے مکران کے عوام کی زرائع معاش وابستہ ہے مگر افسوس کہ اس بارڈر کو بند کرکے عوام کی منہ سے نولہ چینا جارہا ہے مگر بھارت اور پاک واہگہ سرحد کو ہر قسم کی سہولت سے نوزہ گیا ہے بلوچ کیسے تسلیم کریں گے کہ قتصادی راہ داری بلوچ قوم اور گوادر کے باسیوں کی تقدیر بدل دے گی، مگر نیشنل پارٹی ہی وہ قوم پرست پارٹی تھی جس نے ایک معاہدے کے تحت مشرف کی حمایت کرکے مشرف کے بلدیاتی نظام کا حصہ بن گیا انہوں نے کہاکہ جنرل مشرف شہید نوب اکبر خان بگٹی اور لال مسجد کے قاتل ہیں ان پر سنگین مقدمہ قائم ہے مشرف کو باآسانی ملک سے باہر بھیج دینا جمہوریت کے قتل کے مترادف ہوگا اس ملک کے ایونوں میں بیٹھے حکمرانون سے کہا کہ انھیں اپنی دھرا معیار کو ختم کرنا ہوگا یہ ملک 20 کروڑ عوام کی ملک ہے بلوچستان کا مسلہ سیاسی ہے ایسے طاقت کے بجائے سیاسی انداز میں حل کیا جائے حکمرانوں اور پنجاب کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے یہ ملک انتشار کا شکار ہے عوام کو انکی بنیادی حق دیا جائے ۔