|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2024

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئےکہا ہےکہ ایک جماعت  وزارت عظمٰی کے عہدے کے لیے 8 فروری کا انتظار کرنےکو  بھی تیار نہیں ہے۔

غیرملکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں  بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ انسانی حقوق کی پامالی پر جو کچھ ایچ آر سی پی نےکہا اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، 2013 اور 2018 میں بھی ایچ آر سی پی یہی کہہ رہا تھا۔

 ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نےکہا کہ اگر انتخابی نتائج پہلے سے طےشدہ ہوتے تو میں اتنی محنت نہ کرتا، یہاں ایک جماعت یہ تاثر دینےکی کوشش کر رہی ہےکہ ان کا قائد وزیراعظم بن چکا ہے، مجھے پاکستان کےلوگوں پربھروسہ ہے،  مجھے یقین ہے کہ 8 فروری کو  پیپلزپارٹی توقع سے زیادہ نتائج دےگی۔

بلاول کا کہنا تھا کہ میری پاکستانیوں سےاپیل ہےکہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیں، بدقسمتی سے پی ٹی آئی اور  مسلم لیگ ن نفرت اور  تقسیم کی سیاست کر رہی ہیں، ہم ماضی کی تمام شکایات کے ازالےکے لیے مصالحتی کمیشن بنانےکا ارادہ رکھتے ہیں، مفاہمتی عمل سے ہم ماضی میں پھنسے رہنے کے بجائے آگے بڑھیں گے۔

ایک  اور انٹرویو  میں مقبولیت کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ  اس کا اندازہ 8 فروری کو ہوجائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے پاکستان کے موجودہ  حالات پاکستانی سیاست میں نئے نہیں ہیں، میں اسی بات کی مہم چلارہاہوں کہ ان حالات میں تبدیلی لاسکوں گا، انتخابی عمل پر تمام تر تنقید کے باوجود ہمیں امید ہےکہ الیکشن شفاف ہوں گے۔