واشک:جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا ہے کہ بلوچستان سے منتخب نمائندگان نے اپنے پسماندہ حلقوں کے ریگستانوں پہاڑوں و صحراوں میں بسنے والوں سے ووٹ لیا ہے اس لئے انکے قسمت کا فیصلہ اسلام آباد کے بجائے بلوچستان میں ہونا چاہئے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی اجلاس کے بعد این این آئی واشک سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی گروپ کا باقاعدہ اجلاس منعقد ہوا
جس میں بلوچستان میں پارلیمانی کردار ادا کرنے کے سلسلے میں تفصیلی گفت و شنید کی گئی اور کہا گیا کہ قائد جمعیت مولانہ فضل الرحمان و صوبائی امیر مولانہ عبدالواسع بلوچستان کے عظیم تر مفاد کے مطابق فیصلہ کرینگے حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ جماعت کو وزارت اور اعلی کرسیوں کے بجائے بلوچستان کے مفادات عزیز ہیں اور جمعیت علماء اسلام اپنے مرکزی و صوبائی اکابرین کے مشاورت سے بلوچستان میں بیٹھ کر صوبے کے مفاد میں بہتر فیصلہ کرینگے انھوں نے کہاکہ میڈیا کی قیاس آرائیاں مبالغوں پر مبنی ہے جبکہ حقائق قیاس آرائیوں کے برعکس ہے
جمعیت علماء اسلام بلوچستان میں واحد اہم سیاسی و مزہبی جماعت ہے جھنوں نے لاکھوں ووٹ حاصل کی ہے جماعت جو بھی فیصلہ کریگی بلوچستان کے اجتماعی مفادات کو مدنظر رکھکر مثبت فیصلہ کریگی اور ایسے فیصلوں کو آگے بڑھایا جائیگا جس میں جماعتی کارکن ووٹر سپوٹر ہمددروں کی آراء و عین خواہشات شامل ہو حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ سیاست میں گفت و شنید کے دروازے بند نہیں ہوتے جمعیت کے اکابرین سے مسلم لیگ ن بلوچستان کے سینئر اراکین سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی اراکین نے بلوچستان میں سیاسی معاملات کے لئے ملاقاتیں کی ہے۔