|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے معاملے پر آئی ایم ایف کو خط لکھیں گے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ  عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے گا،جس میں کہا جائےگا کہ جتنے حلقوں میں دھاندلی ہوئی وہاں آڈٹ کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ  اس آڈٹ میں جوڈیشری کا عمل دخل بھی ہو، اگرآڈٹ نہیں ہوتا تو آئی ایم ایف سے قرض کا اقدام ملک کیلئے نقصاندہ ہوگا۔

بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے خط آئی ایم ایف کو جاری کیا جائے گا، آئی ایم ایف،یورپی یونین اور دیگر آرگنائزیشن کا اپنا ایک چارٹر ہے، ان کا چارٹر کہتا ہے ملک میں اسی وقت وہ کام کی اجازت،لون دیں گے جب گڈ گورننس ہو، گڈ گورننس کی اہم شق یہ ہے کہ ملک میں جمہوریت ہو، جس ملک میں جمہوریت نہیں وہاں بین الاقوامی ادارےکام کرنا نہ پسند کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا سب سے بڑا ستون فری اینڈ فیئر الیکشن ہیں، پوری دنیا نے دیکھا لوگوں کامینڈیٹ رات کے اندھیرے میں چوری ہوا، پری پول رگینگ کو چھوڑیں، پوسٹ پول ریگننگ رات کو ہوئی، ہمارے جیتے ہوئے امیدواروں کو  ہرایا  گیا،بری طرح ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، چوری کے مینڈیٹ میں جمہوریت نہیں چل سکتی، اگر الیکشن فری اینڈ فیئر نہیں ہوئے تو کوئی بھی ادارہ لون نہیں دے سکتا، جو قرضہ دیا جائے گا عوام پر اور بوجھ بڑھے گا۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ ایسی حکومت جس کے پیچھے عوام کا اعتماد نہ ہو وہ قرض واپس کرنے میں ناکام ہوگی، ایسی حکومت ملک کی ترقی میں، بحرانوں کوحل میں ناکام رہے گی۔

علی ظفر نے کہا کہ ہمارا بانی پی ٹی آئی کی طرف سے آئی ایم ایف کو خط جائے گا، ہم خط میں واضح طور پرکہیں گے اگر آئی ایم ایف نے بات چیت کرنی ہے تو پہلے کنڈیشن واضح کرے کہ جتنے حلقوں میں دھاندلی ہوئی ان پر آڈٹ ہو، ایک آڈٹ ٹیم بیٹھے،آزاد آڈٹ ٹیم الیکشن کمیشن آف پاکستان نہیں، آزاد آڈٹ ٹیم سپریم کورٹ کی سربراہی کے تحت بنائی جائے تو بہت اچھاہے،جوڈیشری شامل ہو، آڈٹ کے بعد فیصلہ کیا جائے کہ جہاں دھاندلی ہوئی جو امیدوار جیتے ان کا نوٹیفکیشن کیا جائے، اس کے بعد حکومت سے آئی ایم ایف کوئی بات چیت کرے۔

انہوں نے کہاکہ اگر آڈٹ نہیں ہوتا،دھاندلی کو ختم نہیں کیا جاتا تو آئی ایم ایف کا لون دینے کا اقدام پاکستان کیلئے نقصاندہ ہوگا۔

اس کے علاوہ بیرسٹر علی ظفر کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو دو مہینے سے ملنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ، وکلا کی ٹیم کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ملاقات کے لیے کیس فائل کیا جائے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ 3 مارچ کو ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر علی ظفر چیئرمین اور عمر ایوب جنرل سیکرٹری کیلئے امیدوار ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب پارلیمانی کردار ادا کریں گے اور بیرسٹر علی ظفر کو کامیاب کرائیں گے۔

 بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں معیشت بہتری کی طرف جائے، اگر الیکشن صاف و شفاف نہیں ہوں گے تو معیشت کو نقصان ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ جن کے پاس حق حکمرانی نہیں ہے وہ غاصب کے طور پر کرسیوں پر بیٹھیں گے، عدالت سے تیزی کے ساتھ ہونے والے فیصلوں کو ساری دنیا نے دیکھا ہے،  بانی پی ٹی آئی کا جیل میں ہونا غیرقانونی اور غیرآئینی ہے، تحریک انصاف پارلیمنٹ کا حصہ بنے گی اور آگے بڑھے گی۔