|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2016

پنجگور:  بی این پی مینگل پنجگور کے زیر اہتمام سول ہسپتال پنجگور کے ایم ایس ڈاکٹروں کی عدم موجودگی ملک وارث پر قاتلانہ حملے اور چوری ڈاکہ زنی کے واقعات کے خلاف احتجاجی ریلی اور مظاہرہ تفصیلات کے مطابق بی این پی پنجگور نے پنجگور سول ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی ایم ایس اور بی این پی کے کارکن ملک وارث پر قاتلانہ حملے اور شہر میں چوری ڈاکہ زنی کی وارداتوں خلاف احتجاجی ریلی نکالا بی این پی کی احتجاجی ریلی بی این پی کے ضلعی دفتر سے نکل کر پنجگور بازار کے گلیوں میں گشت کرتے ہوئے مقامی اخبارات کے دفتر کے سامنے مطاہرہ کیا اور نعرہ بازی کی ریلی کے شرکا نے ایم ایس کے تبادلے ملک وارث پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پنجگور میں چوری ڈاکہ زنی بند کرنے کے خلاف نعرہ بازی اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے ریلی کی قیادت بی این پی کے مرکزی جوائینٹ سکیرٹری میر نذیر احمد بلوچ حاجی زاہد حسین بلوچ کفایت اللہ بلوچ حاجی امان بلوچ نے کی جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد شامل تھے مظاہرین سے بی این پی کے مرکزی جوائینٹ سکیرٹری میر نذیر احمد بلوچ حاجی ذاہد حسین بلوچ کفایت اللہ بلوچ حاجی امان بلوچ اور عبدالقدیر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجگور جعلی نمائندوں اور ٹپہ مافیا کے ہاتھوں لاوارث عوام بے یار ومدگار زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں صحت کے وزارت پنجگور کے پاس ہونے کے باوجود پنجگور سول ہسپتال تباہی سے دوچار اور کوئی ڈاکٹر ہسپتال میں ڈیوٹی کے پابند نہیں ہے سول ہسپتال پنجگور کو ایک ایسے ایم ایس کے حوالے کردکیا گیا ہے جسکی بدعنوانی کرپشن کی ایک فوری داستان لکھی جاسکتی ہے ایم ایس کی نااہلی سے سول ہسپتال تباہی سے دوچار اور ڈاکٹر ڈیوٹی دینے سے گریزا ں ہیں افسوس کا مقام ہے پنجگور سول ہسپتال ایک اہم ادارہ ہونے کے باوجود ہسپتال کو ایک چوکیدار چلا رہا ہے ایم ایس کی نااہلی سے سول ہسپتال میں روزانہ شہری تڑپ تڑپ کر موت کے اغوش میں چلے جاتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہسپتال میں لیبارٹری ڈاکٹروں کی اوپی ڈی کیلئے چندہ اکھٹا کیا جاررہا ہے اگر نیشنل پارٹی خود کو عوامی پارٹی سمجھتی ہے تو انھیں پنجگور ہسپتال کی صورتحال کا نوٹس لینا چائے انہوں نے کہا کہ پنجگور میں چوری ڈاکہ زنی قتل اور دیگر وارداتیں روز کا معمول بن چکا ہے مگر پنجگور پولیس انتظامیہ خاموش تماشاہی کا کردار ادا کررہے ہیں پنجگور کے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کے کارکن ملک وارث پر قاتلانہ حملہ ایک سوچھی سمجھی سازش ہے جس کا مقصد بی این پی کے کارکنوں کو سیاسی عمل سے دور کرکے ان پر دباؤ ڈالنا ہے تاکہ وہ سیاسی سرگرمیوں سے دور رہے انہوں نے کہا کہ ملک وراث پر حملے کو کئی روز گزرچکا ہے وہ کوئٹہ ہسپتال میں زیر علاج ہیں لیکن افسوس کہ پنجگور پولیس ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں لاپراہی برت رہی ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی کے کارکن ملک وارث پر حملے کرنے والوں کو فوری گرفتار کرکے ایم ایس کو ٹرانسفر کیا جائے۔