|

وقتِ اشاعت :   March 21 – 2024

اوتھل:لسبیلہ یونیورسٹی ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز اوتھل میں آج جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے ایک پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن ڈاکٹر نور محمد انگاریہ،ایڈیشنل ٹریزرار کامران سعید،شعیب کریم جمالی،اجمل لطیف ، قمبر صاحب ،آصف علی،یحیی حبیب ،محمد ہاشم رونجھو ،اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر محمد اکرم جاموٹ،قاضی صفی اللہ ،سلمان جاموٹ،و دیگر پروفیسرز،لیکچرار اور تمام ملازمین نے احتجاجی ریلی میں شرکت کی

جبکہ اس موقع پر انہوں نے قانون کی حکمرانی ،حکومت بلوچستان سے مالی بدعنوانی کی شفاف تحقیقات،لسبیلہ لوامز یونیورسٹی کے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور دیگر تمام بینرز ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے لسبیلہ یونیورسٹی کے مین گیٹ سے ایڈمن بلاک تک احتجاجی ریلی نکالی اور دھرنا دیا انہوں نے اوتھل میڈیا سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں سے یونیورسٹی میں میرٹ کی پامالی کی جارہی ہے حقدار ملازمین کو ہمیشہ نظر انداز کرکہ خوشامدیوں کو نوازا گیاہے

جس وجہ یونیورسٹی انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہوگے ہے حکومت بلوچستان فوری طوری پر ایک انکوائری کمیشن قائم کرے اور دس سال کی شفاف انکوائری ہو جس میں ترقیاتی منصوبوں پروموشن بھرتیاں سب کو دیکھا جاے ۔

اور اس وقت یونیورسٹی شدید مالی بحران کا بھی شکار ہیپچھلے مہینے بھی ملازمین کو آدھی تنخواہیں دی گء ہیں اور آنے والے مہینوں کہ لیے تنخواہیں نہیں ہیں ۔جب تک یہ مسائل حل ہوں تب تک یونیورسٹی کو بیل آٹ پیکیج دیا تاکہ یونیورسٹی اس مالی بحران سے نکل سکے ۔

انہوں نے بلوچستان حکومت اور وفاقی حکومت سے پرزور اپیل کی ہے کہ حالیہ وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر دوست محمد بلوچ کی سروس پچھلے سال پوری ہو چکی ہے۔

مگر ابھی تک نیا وائس چانسلر تعینات نہیں ہوسکا ہے جس یونیورسٹی کہ ملازمین کہ بہت سے معاملات التوا کا شکار ہیں ۔ ٹائم اسکیل والوں کا ٹائم پیریڈ مکمل ہونے کہ باوجود میٹنگز نہیں ہورہیں ۔ پروموشن بورڈ ہونے کہ باوجود ملازمین کہ پروموشن آرڈرز جاری نہیں کیے جا رہے کنٹریکٹ ملازمین کی میٹنگز ہونے کہ باوجود ان کہ مستقلی کہ آرڈرز جاری نہیں کیے جارہے وائس چانسلر اختیارات نہ ہونے کے بہانے بنا کرمن پسند لوگوں کو نواز رہا ہے ۔ نیب بلوچستان اس پر مکمل شفاف تحقیقات کرکے زمہ داران کو قانون کہ کٹہرے میں کھڑاکرکہ کڑی سے کڑی سزا دے