|

وقتِ اشاعت :   April 7 – 2024

تربت:گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن کیچ کے رہنماء اکبر علی اکبر نے ایک بیان میں اساتذہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک سوچے سمجھے سازش کے تحت بلوچستان میں جان بوجھ کر تعلیمی ماحول کو خراب کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نام نہاد سیاسی حکومت اور نااہل بیوروکریسی اپنی گرتی ہوئی معیار و ساکھ کو بچانے کیلئے سرکاری سکولوں اور خصوصاً اساتذہ کو نشانہ بنانے کی مکمل تیاری کر چْکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جی ٹی اے بی اساتذہ نمائندگی کا دعویدار اور حقوق کا ضامن نمائندہ تنظیم ہے اس لیئے کارکن قربانی دینے اور جدوجہد کیلئے کمر کھس لیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی افیسران و بیوروکریسی اپنی نااہلی کا نزلہ اساتذہ پر ڈالنے کی ہرگز کوشش نہ کریں کیوں کہ اساتذہ اپنے خلاف ہر سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزمائے ہوئے لوگ ہیں ہم نے 114 برطرف اساتذہ کیلئے جو جدوجہد کرکے انہیں بحال کروایا اسی طرح کیچ کے ہر ایک استاد کیلئے ہم قربانی دینگے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی استاد نے بذاتِ خود عوضی نہیں رکھا ہے بلکہ یہ عمل افسران کی ایماء پر ہوا ہو گا لہٰزا اس ضمن میں استاد کو نشانہ بنانا ناقابلِ قبول ہو گا البتہ جی ٹی اے بی عوضی نہ رکھنے کے اپنی اصولی محقف پر قائم رہے گا اور اساتذہ سے اس غیر قانونی عمل سے اجتناب بھرتنے کی تاکید کرتا ہے۔