کوئٹہ:ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ یہ تاثر غلط دیا جا رہا ہے کہ حکومتی مشینری بارش سے متاثرہ علاقوں میں کام نہیں کررہی،کوئٹہ شہر سے 80فیصد بارش کا پانی نکال دیا گیا ہے ، مو سلا دھار بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 5افراد جاں بحق جبکہ 2افراد گھروں کی چھتیں گرنے سے جاں بحق ہو ئے ہیں ، وزیر اعلیٰ بلو چستان احکامات جا ری کر چکے ہیں
ریلیف اور ریسکیو آپریشن کے لئے جتنے فنڈز کی ضرورت ہو گی فراہم کیا جائیگا ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو اراکین صوبائی اسمبلی بخت محمد کاکڑ، لیاقت لہڑی، ولی نور زئی، ملک نعیم بازئی اور صمد گورگیج کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں سیوریج کے نالوںپر بنائے گئے گھروں یا مساجدوں کو توڑنا ریاست کی ذمہ داری ہے لیکن اس کام میں عدلیہ اور میڈیا سے تعاون درکار ہے حکومت نے ایک پلان تربیت دیا ہے جس پر چند روز کے دوران عملدر آمد کیا جائیگا ۔
انہوں نے کہاکہ بلو چستان کے 7اضلاع بارش سے متاثرہوئے ہیں جہاں انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے ، کر خسا ڈیم کے حوالے سے افواہیں پھیلائی گئی ہیں ۔ ترجمان حکومت بلو چستان شاہد ر ند نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں سے بارشوں سے بلوچستان کے 7 اضلاع شدید متاثر ہیں ایمرجنسی کے بنیاد پر تعلیمی ادارے دو دن کیلئے بند رکھے گئے ہیںیہ تاثر غلط ہے کہ حکومتی مشینری کام نہیں کررہی کوئٹہ سٹی ایریا سے پانی کا اخراج کردیا گیا ہے دیہی علاقوں میں پانی نکالنے کا عمل جاری ہے
پانچ آسمانی بجلی گرنے اور دو افراد چھت گرنے سے ہلاکتیں ہوئیں ایمرجنسی کیلئے پی ڈی ایم اے نے نمبر بھی جاری کردئیے ہیںپی ڈی ایم اے کا عملہ 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے27میں سے 14 شکایات کا فوری ردعمل دیا گیا80 فیصد پانی کا اخراج حکومتی مشینری کا فعال ثبوت ہے ندی نالوں میں تجاوزات ہٹانے کا کام جاری ہے صفائی مہم پہلے شروع کے وجہ سے نقصانات کم ہوئے۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی ولی نور زئی نے کہا ہے کہ گزشتہ دو روز سے جاری بارشوں کے دوران حکومتی مشینری فعال ہے آسمانی بجلی سے ہلاتیں ہوئی ہے
اس میں انتظامیہ کا کوئی قصور نہیں ہے بارش سے متاثرہ علاقوں میں اراکین صوبائی اسمبلی سمیت ضلعی انتظامیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہی ہے ، کوئٹہ شہرمیں پی ڈی ایم اے اور ڈسٹرکٹ ایڈ منسٹریشن کام کر تی ہوئی دیکھا ئی دے رہی ہے ، حکومت کے خلاف بے بنیا دی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے ۔ رکن صوبائی اسمبلی ملک نعیم بازئی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلو چستان نے بارشیں شروع ہو نے سے قبل ہی الرٹ رہنے کی ہدایت کی تھی جس کے بعد پی ڈی ایم اے اپنی ذمہ داریاں ادا کر تے ہوئے دیکھائی دی گئی
حکومت باران رحمت کو زحمت نہیں بنے دیگی ،رکن صوبائی اسمبلی بخت محمد کاکڑ نے کہا ہے کہ پچھلے تین دنوں کے دوران ہو نے والی بارشوں کے دوران ہنہ اوڑک ، مائنز ایریا اور نواں کلی میں سڑکوں کو کلیئر کروایا اورامدادی کام بھی جاری ہیں۔ رکن صوبائی اسمبلی میر لیاقت لہڑی نے کہا ہے کہ قدرتی آفت سے پورا صوبہ متاثرہوا ہے ہمیں ملکر قدرتی آفات کا مقابلہ کرنا ہوگا حکومت کی کو شش ہے کہ بارشوں سے ہو نے والے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے اور انکاازالہ کیا جائے ۔