|

وقتِ اشاعت :   April 29 – 2024

کوئٹہ:جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں 52 ویں روز بھی احتجاجی دھرنا زیرصدارت شاہ علی بگٹی منعقد ہوا۔ احتجاجی دھرنے کی بعد ایک بڑی احتجاجی ریلی جامعہ کے مین گیٹ سے سریاب روڈ اڈہ چوک نکالا گیا۔ مظاہرین میں بہت غم و غصہ پایا گیا اور اپنے جائز حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کی بروقت ادائیگی کیلئے زبردست نعرے بازی کی۔

مظاہرین سے شاہ علی بگٹی، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، نذیراحمدلہڑی، پروفیسر ارسلان شاہ، سید شاہ بابر، پروفیسر گوھرام بلوچ، سید محبوب شاھ اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ بلوچستان اور ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین گذشتہ چار مہینوں سے بنیادی حق ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے محروم ہیں اورگذشتہ52 دنوں سے پرامن احتجاج کررہے ہیں لیکن صوبائی حکومت وزیر اعلی کے وعدے اور اعلان کے باوجود بیل آؤٹ پیکیج جاری نہیں کر رہی جو دراصل ملازمین کو اشتعال دلانے کی سازش ہے۔ مقررین نے زور دیکر واضح کیا کہ ہم کسی صورت چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اعلان کیا کہ بروز منگل کو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ و مظاہرہ کیا جائے گا اور یکم مئی بروز بدھ کو ال پاکستان لیبر فیڈریشن اور پاکستان سنٹرل مائنز ایسوسی ایشن کے ساتھ ملکر جامعہ بلوچستان میں عالمی یوم مزدور منایا جائے گا۔جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلباء تنظیموں، وکلاء برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی جاتی ہیں کہ وہ اس احتجاجی کیمپ و مظاہرے میں اپنی شرکت یقینی بنائیں ۔