خضدار : شہدائے انجیرہ کی تیسری برسی سے کمانڈر سدرن کمانڈ لفٹننٹ جنرل عامر ریاض نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 16 اپریل کا دن ہم سب کے لئے یقیناًافسوسناک ہے ،یہ بزدلانہ حملہ نواب ثناء اللہ خان زہری پر نہیں۔ بلکہ پاکستان کی یگانیت پر ہواتھا۔ نواب ثناء اللہ خان زہری کے شہید ہونے والے بچے ہمارے بھی بچے ہیں ان کی شہادت سے ہمیں بھی صدمہ ہوا ہے ،اس ملک کی تعمیر و ترقی میں شہدائے زہری سمیت ہزاروں شہداء کی قربانیاں شامل ہیں جنہیں میں سلام پیش کرتا ھوں ،جس قوم کے سردار ملک و ملت کے لئے اپنے فرزندوں کی قربانی دیتے ہوں اس ملک و ملت کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات بھی نہیں کرسکتاہے۔،پاکستان کے قیام میں بلوچستان کے عوام کا خون بھی شامل ہے بلوچستان کے عوام نے اس دھرتی کو انگریز سے محفوظ بنا رکھا اور یہاں کے بزرگوں نے دانشمندانہ فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان میں شمولیت اختیار کی شہدائے زہری بنیادی طور پر شہدائے پاکستان ہے ان ہی شہداء کی قربانیوں کی ثمرات ہیں کہ آج بلوچستان میں امن کے حالات پہلے سے بہتر ہو گئے ہیں پاکستان اور بلوچستان آگے بڑھ رہے ہیں اب ہم اس منزل کے قریب پہنچ گئے ہیں جہاں سے ہماری ترقی کامنزل شروع ہو تاہے ہر صورت اور ہر قیمت پر ہم اپنی منزل تک پہنچ جانا چاہتے ہیں میں قبائلی عمائدین اور عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ فوج ان کے ساتھ ہے اور وہ بلوچستان کے شانہ بشانہ ہیں۔ پہاڑوں پر جانے والے بھٹکے ہوئے نوجوانوں سے گزارش کرتا ہو کہ وہ واپس آ کر قومی دہارے میں شامل ہو جائیں جنہوں نے غلطی کی ۔ یاجوان سے بھول ہوئی ۔اسے ہم بھی بھول جاتے ہیں بشرطیکہ دل سے توبہ کر کے پاکستان و بلوچستان کی ترقی میں ہمارا ساتھ دیں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ میں جھالاوان کے عوام کو یقین دلاتا ھوں کہ ہم شہدائے زہری کے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کریں گے یہ عوام کی کامیابی ہے کہ آج پاکستان اور بلوچستان کے دشمن منہ چھپا کر خود کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں اور خود کو بچانے والی ان قوتوں کے کچھ ساتھی پاکستان کے جانی دشمنوں کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں ۔اور وہ بھی محب وطن بلوچ بھائیوں کی قوت شکست کا سامنا کررہے ہیں اور آئندہ بھی کریں گے۔