کچھی: ضلع کچھی اور ضلع سبی کے علاقوں میں خفیہ اداروں کی معلومات کی بنیاد پر جرائم پیشہ ور افراد کے خلاف تینوں اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں گرینڈ اپریشن کیا گیا
جبکہ اس آپریشن کے دوران ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سید رحمت اللّہ کی جانب سے خصوصی طور پر اقدامات کئے گئے تھے
جس میں ان کی ہدایت کی روشنی میں لیویز فورس کے جوان موضح لکھن، جنگی، لاکٹی، پر تعینات کئے گئے تاکہ آپریشن کے دوران یہ جرائم پیشہ ور افراد بھاگ تحصیل کی طرف نہ آئیں مشترکہ کاروائی کے دوران کئی سماج دشمن عناصر کے کمین گاہوں کو مسمار کر دیا گیا کمشنر سبی ڈویژن بشیر احمد بنگلزئی نے بھی کاروائی کے دوران آپریشن میں پہنچ کر خود جائزہ لیا
جنگل و میدانی علاقوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جرائم پیشہ ور افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے واضح رہے اس بڑے آپریشن میں ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ و ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ ایس ایس پی کچھی کیپٹن ریٹائرڈ دوست محمد بگٹی ایس ایس پی سبی عنایت اللہ بنگلزئی کے ہمراہ پولیس و لیویز فورس کی بھاری نفری نے کاروائی میں حصہ لیا
کاروائی سنی ڈھورو اور چھٹانی والے علاقوں میں کی گئی کمشنر سبی بشیراحمد بنگلزئی کی سربراہی میں جرائم پیشہ ور افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کاروائی کا آغاز شروع کیا گیا
اس میں ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ و ڈپٹی کمشنر سبی جہانزیب شیخ دونوں اضلاع کے ایس ایس پیز نے بھی کاروائی عمل میں حصہ لیا دونوں ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز و ایس ایس پیز کے مطابق جرائم پیشاور افراد کی بیخ کنی کیے بغیر ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے
یہ ان کے خلاف کاروائی کی ابتدا ہے انشائاللہ انجام تک پہنچ کر ہی علاقے کو امن کا گہوارہ بنا دیں گے عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہماری اولین ذمہ داریوں کا حصہ ہے انشائاللہ مستقبل قریب میں بھی سبی اور کچھی انتظامیہ کے مشترکہ کاروائی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا
بلکہ اس میں مزید تیزی لائی جائے گی امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کچھی کیپٹن ریٹائرڈ جمیل احمد بلوچ نے کہا کہ ان ڈاکوؤں اور روڈ ڈکیتیوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو بھی ہرگز نہیں چھوڑا جائے گا لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آپریشن کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جبکہ علاقے سے جرائم میں ملوث عناصر کا خاتمہ نہ ہو۔