|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2016

لاہور: پاکستان کے نئے چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پاکستان کپ میں کھلاڑیوں کی کارکردگی اور پچز کے معیار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلئے وکٹوں کا معیار بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو باغ جناح میں ہونے والے انضمام الحق الیون اور توفیق عمر/احمد شہزاد الیون کے درمیان مسلم جیمخانہ کے سالانہ میچ کے مہمان خصوصی انضمام الحق نے تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکٹوں کے معیار پر گفتگو کرنا میرا کام نہیں لیکن حقیقت یہی ہے کہ وکٹوں کا معیار بہت خراب ہے۔ سابق کپتان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستانی کھلاڑیوں کے معیار اور ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر کرنا ہے تو پچز کے معیار کو بہتر بنانا ہو گا۔ ٹیم کے انتخاب کے طریقہ کار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مشکل حالات میں رنز اسکور کرنے والے کھلاڑی کو ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی پر ترجیح دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اکثر مواقعوں پر ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں سلیکشن کیلئے ترجیح دی جاتی رہی لیکن میری سلیکشن کمیٹی صرف ان کھلاڑیوں کا انتخاب کرے گی جو فتح گر کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔ انضمام نے کہا کہ شعیب ملک اور کامران سمیت تمام کھلاڑی محفوظ ہیں۔ جب تک کارکردگی دکھائیں گے وہ قومی ٹیم کی سلیکشن کے امیدوار رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے تینوں فارمیٹ کے کپتانوں مصباح الحق، اظہر علی اور سرفراز احمد سے ملاقات کر کے ان سے قومی ٹیم کی سلیکشن کے حوالے سے رائے مانگی ہے۔ چیئرمین سلیکشن کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کپ کے بعد ایبٹ آباد میں لگنے والے کیمپ کے ممکنہ کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کردیا جائے گا تاکہ کھلاڑیوں مشکل دورہ انگلینڈ کیلئے تیار کیا جا سکے۔ پاکستانی ٹیم جولائی سے ستمبر تک انگلینڈ کا طویل دورہ کرے گی جہاں وہ چار ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔