|

وقتِ اشاعت :   May 1 – 2016

خضدار: جھالاوان زمیندار ایکشن کمیٹی کے حاجی رحمت اللہ ،ناصر کمال،عبدالوہاب غلامانی ،ٹکری محمد یونس ،طالب حسین ،علی اکبر زہری ،عبداللہ لہڑی اور نوردین پندرانی نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ خضدار میں محکمہ ذراعت کی جانب سے قومی شاہراہ پر چین لگا کر زمینداروں سے فی کٹہ پانچ سے دس روپے وصول کرنا سراسر ظلم کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ خضدار کے زمیندار پہلے ہی مقروض ہیں ان کا گزر بسر مشکل تر ہوتا جا رہا ہے مقامی سطح پر سبزی منڈی نہ ہونے سے زمیندار ہزاروں روپے کرایہ کی صورت میں ادا کر کے اپنا سبزی کراچی لے جاتے ہیں بعض اوقات انہیں فائدے کی بجائے نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے قرضوں کے بوجھ تلے دبے زمیندار ترقی یافتہ دور کے باجود پسماندگی کا شکار ہیں انہیں محکمہ ذراعت زمینداروں کی ترقی اور فروغ دینے کے بجائے ان پر ٹیکس در ٹیکس لگا کر انہیں احتجاج پر مجبور کر رہی ہے زمیندار ایکشن کمیٹی کے راہنماؤں نے کہا کہ محکمہ ذراعت اگر زمینداروں کو کاشت کاری کے جدید طریقے ،بہتر کھاد وبیج اور سبزی منڈی کی سہولت دینے کے بجائے بھتہ نما ٹیکس کا فیسلہ کر چکی ہے تو یہ فیصلہ ہمیں کسی صور ت قبال نہیں کہ ہم ایک کٹہ یا کریٹ سے پانچ روپے سے دس روپے تک مجموعے طور پر فی ٹرک سے پانچ ہزار سے زائد بھتہ کسی صورت نہیں دے سکتے انہوں نے زمینداروں سے کہا کہ وہ قومی شاہراہ پر قائم محکمہ ذراعت کی جانب سے لگائے گئے چین کے اہلکاروں کو کوئی ٹیکس ادا نہ کریں انہوں نے صوبائی وزیر ذراعت سردار محمد اسلم بزنجو سے اپیل کی کہ وہ خضدار قومی شاہراہ پر لگائے گئے چین کو ختم کرانے کے احکامات جاری کریں ۔۔