|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

کوئٹہ :نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اسلم بلوچ نے گزشتہ روز بولان میڈیکل کالج کے نہتے طلبا وطالبات پر پولیس کی جانب سے جو وحشیانہ تشدد اور آنسو گیس شیلنگ کا بے دریغ استعمال کیا گیا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کو مکمل طور پر فورسز کے حوالے کردیا گیا ہے فورسز رونما ہونے والے معمولی واقعات کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی بجائے ان واقعات کو بہانہ بناکر سیاسی کارکنوں سمیت تعلیمی اداروں میں گھس کر جس طرح طلباوطالبات کو اپنے بدترین تشدد کا نشانہ بناتی ہے اس سے بلوچستان کے طلبہ میں مزید نفرت اور احساس محرومی کا عنصر پیدا ہوگا جس طرح فورسز نے بولان میڈیکل کالج کے طلبا وطالبات کو گزشتہ روز کئی گھنٹے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا وہ انتہائی قابل مذمت عمل کہ ساتھ ساتھ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں خوف وہراس پھیلانے کا تعلیم دشمن اقدام بھی ہے جس کی اجازت نیشنل پارٹی کسی صورت نہیں دے گی

تعلیمی اداروں میں ایسے واقعات حکومت کی نااہلی اور انتظامی بدنظمی کا نتیجہ ہے تو دوسری طرف ھم سمجھتے ھیں کہ بلوچستان کہ موجودہ حالات کہ پس منظر میں پر امن تعلیم حاصل کرنے والے بلوچستان کہ طلباو طالبات کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر ان کہ لیئے تعلیمی اداروں کو بند کر کہ علم کی روشنی سے محروم کرنے کا عمل بلوچستان کے طلبہ کے دلوں میں مزید نفرتوں کے انبار لگا رہا ہے جبکہ حکومت کی یہ ترجیح ہونی چاہیے کہ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے نوجوانوں کے لیئے تعلیم حاصل کرنے سمیت روزگار کہ مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ وہ ایک پرامن اور محب وطن کہ شہری کہ طور پر اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں نیشنل پارٹی کہ صوبائی صدر اسلم بلوچ نے آخر میں مزید کہا کہ نیشنل پارٹی ھمیشہ پرامن بلوچستان کہ طلبا و طالبات پر فورسز کہ تشدد اور ان کی بیجا تعلیمی اداروں میں مداخلت کی مخالفت کرتی رہی ہے اور آج بھی بی ایم سی میں گزشتہ روز پولیس کی طرف سے پر تشدد عمل کی پرزور مذمت کرتے ہیں اورہر فورم پر بلوچستان کے پرامن طلبا و طالبات کے حق میں اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *