|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

کوئٹہ: مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) اور چیمبرآف کامرس کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ 4 روز گزرنے کے باوجود کوئٹہ سے اغوا ہونے والے بچے کی عدم بازیابی کے خلاف منگل19نومبر کو کوئٹہ میں شٹرڈاون ہڑتال کی جائے گی اس بات کا اعلان مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے اتوار کوبلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک نصیر احمدشاہوانی،پشتونخوانیپ کے صوبائی صدر نصراللہ زیرئے،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما رشید ناصر،پشتونخوامیپ کے رہنما گل خلجی،کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے چنگیز حئی بلوچ ایڈووکیٹ،چیمبرآف کامرس کے صدر محمد ایوب مریانی، حاجی اختر کاکڑانجمن تاجران کے رہنمائوں حضرت علی اچکزئی، میریاسین مینگل ، عبدالباقی کاکڑ سمیت دیگر کے ہمراہ بلوچستان اسمبلی چوک پر مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ کوئٹہ شہر سمیت بلوچستان بھر میں امن وا مان کی صورتحال روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے جس کی وجہ سے عوام اورتاجروں میں خوف و ہراس اورعدم تحفظ کا احساس پایا جاتا ہے،گزشتہ روز کوئٹہ کے علاقے ملتانی محلہ سے سفید رنگ کی کار میں سوار مسلح افراد نے تاجر رہنما راز محمد کاکڑ کے بچے کو اسکول جاتے ہوئے اغوا کرلیا، 48گھنٹے سے زائد کا وقت گزرنے کے باوجود پولیس اوردیگر قانون نافذکرنے والے ادارے مغوی بچے کو بازیاب اور ملزمان کو گرفتار کرنے میں ناکام ہیں،کوئٹہ شہر کے وسط سے دن دیہاڑے اسکول جانے والے ممتازتاجر راز محمد کاکڑ کے کمسن بچے کا اغوا پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، بچے کے اغوا کے بعد مرکزی انجمن تاجران،آل پارٹیز اوردیگر سیاسی و سماجی تنظیموں نے پرامن احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، مختلف قومی شاہراہوں پر احتجاج کا سلسلہ تاحال جاری ہے

گزشتہ روز پولیس اورانتظامیہ کی یقین دہانی پر ہم نے اتوار کی دوپہر12بجے تک اپنا احتجاج ملتوی کیا تھا لیکن تاحال انتظامیہ اور پولیس کی بار بار یقین دہانی کے باوجود بچہ بازیاب نہیں ہوااور نہ ہی اغواء کاروں کا سراغ لگایا گیا ہے جس کے خلاف دوبارہ اسمبلی چوک زرغون روڈ کو ہرقسم کی آمدورفت کیلئے بندکردیا اور ہمارا احتجاج بچے کی بازیابی تک جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی بہتری کیلئے حکومت عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ 85ارب روپے سے زائد رقم خرچ کرتی ہے

جبکہ کوئٹہ میں سیف سٹی کے نام پر اربوں روپے کی لاگت سے کیمرے نصب کئے گئے لیکن گزشتہ روزپولیس حکام نے اقرار کیا کہ سیف سٹی کے 650سے زائد کیمرے کام نہیں کر رہے،صوبے میں امن و امان پر اربوں روپے کی خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود دہشت گردی،اغوا برائے تاوان اوردیگرجرائم کی شرح میں کمی کی بجائے روز بروز اضافہ ہوا ہے،حکومت،پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے ادارئے عوام کے جان و مال کا تحفظ اور امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہیں، تین روز کے احتجاج کے باوجود تاحال بچے کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا جس کے خلاف مرکزی انجمن تاجران بلوچستان،آل پارٹیز اور چیمبرآف کامرس کی جانب سے منگل19نومبر کو کوئٹہ شہر میں مکمل شٹرڈائون کیا جائے گا اگراسکے باوجود بچے کو بازیاب نہیں کرایا گیا

تو اپنے احتجاج کو صوبے بھر میں وسعت دیں گے جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور ذمہ داروں پر عائد ہوگی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ تاجر راز محمد کاکڑ کے کمسن بچے کو فوری طور پر بازیاب کرایا اور اغوا میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے اور کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں امن و امان کے قیام اور تاجروں کے تحفظ کیلئے موثراور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ملک نصیر شاہوانی،پشتونخوانیپ کے صوبائی صدر نصراللہ زیرئے،عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما رشید ناصر،پشتونخوامیپ کے رہنما گل خلجی،کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کے چنگیز حئی ایڈوکیٹ و دیگر ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اپنی ذمہ داری کو نبھانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہے جس کی وجہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں حالات دن بدن بدسے بدتر ہوتے جارہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *