کوئٹہ :بلوچستان میں دیہی خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کے حوالے سے کوئٹہ میں تقریب منعقد ہوا۔ تقریب کا اہتمام پی پی اے ایف، پی ڈی ایم اے اور فلاحی تنظیم words ورڈز نے کیا تھا اس موقع پر مقررین سیکریٹری وومن ڈولپمنٹ سائرہ عطاء سیکریٹری فشریز۔ڈاکٹر جاوید انور شاہوانی۔منسٹر سنجے کمار۔ڈاریکٹر ایجوکیشن اختر کھیتران۔قیصر خان جمالی پروویشنل ہیڈ جے آء سی اے۔فوزیہ شاہین چئیرمین اسٹیٹس آف وومن۔نفیس احمد خان پی پی اے ایف۔ڈاکٹرنصراللہ بڑیچ۔عرفان لونی۔صائمہ ہارون۔ملک جاوید مسلم ہینڈز۔آغاقادر۔اور ڈاکٹر محمد حیات جمالی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دیہی خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانا آج بھی ایک چیلنج ہے ۔
آن لائن بزنس کا رجحان بلوچستان میں ابھی مضبوط نہیں دیہی خواتین کو معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے ای بزنس اور ای شاپ کے تصور کو عام کرنا ضروری ہے انکا کہناتھاکہ زراعت اور مالداری کے شعبوں میں تو رورلر ویمن کی محنت کو اکثر نظر انداز کیا ہی جاتا ہے لیکن گھریلو دستکاری کی مصنوعات کو ملکی مارکیٹ تک مناسب رسائی تک بھی نہیں ملتی۔ ای کامرس اور ای شاپ کے ذریعے خواتین کیلئے آن لائن کاروبار کیلئے ڈیجیٹل لٹریسی کا فروغ بھی ضروری ہے مقررین کاکہناتھاکہ یہی وقت ہے کہ بلوچستان کی خواتین کو ڈیجیٹل ورلڈ میں آگے جانے کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
پروگرام میں صوبے بھر کی ہنر مند خواتین کی تیار مصنوعات بھی نمائش کیلئے رکھی گئیں سیمینار میں مختلف اسکول اور کالجز کے بچیوں نے ٹیبلوز پیش کیے اور مقامی گلوکاروں نے مختلف زبانوں میں نغمے پیش کرکے خوب داد وصول کی منتظمین کی جانب سے مہمانوں کو شیلڈ اور سرٹیفکیٹ پیش کیے گئے ایک روزہ سیمینار نوری نصیرخان آڈو ٹوریم میں منعقد کیا گیا تھا۔
Leave a Reply