بیجنگ/ کوئٹہ: کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی دعوت پر پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے وفد کا نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر محمدشہی کی قیادت میں چین کا دورہ۔ وفد میں نیشنل پارٹی بلوچستان وحدت کے صدر اسلم بلوچ، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد سلیم خان، انفارمیشن سیکرٹری انجینئر احسان اللہ خان، متحدہ قومی موومنٹ کے ریحان ہاشمی، رکن صوبائی اسمبلی جمال احمد، جماعت اسلامی کے سید فراست شاہ، بابر راشد، مسلم لیگ ق کی مہرین ملک آدم، ربیعہ بخاری، اور پاکستان تحریک انصاف کے اعزاز آصف شامل ہیں۔
جمعرات کو میر کبیر کی قیادت میں وفد نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے ڈائریکٹر جنرل برائے انٹرنیشنل لائزن ڈپارٹمنٹ پینگ زیوبن سے ملاقات کی جس میں پاک چین تعلقات، سی پیک، اقتصادی تعاون، معاشی مسائل، پائیدار ترقیاتی عمل سمیت مختلف معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور وفد نے دورہ سے متعلق اپنے تاثرات بھی بیان کیے۔ چینی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے میر کبیر محمدشہی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو وسعت دینے کیلئے عوامی سطح پر مواقع پیدا کرکے تعلقات کو مزید فروغ دیا جاسکتا ہے۔
چین کا ترقیاتی فریم ورک قابل تعریف ہے جس کے زریعے چند دہائیوں میں اتنے بڑے ملک کو غربت اور پسماندگی سے نکال کر ترقی اور جدت کی راہ پر گامزن کیا گیا۔ پاکستان ایک ترقی پزیر ملک ہے جہاں چین کے ترقیاتی تجربات سے استفادہ کرنے کی بہت گنجائش موجود ہے جس کیلئے چین کا تعاون درکار ہے۔ پاکستان میں آبادی کا ایک بڑا حصہ آج بھی غربت میں مبتلا ہے۔ ملک کے کم ترقی یافتہ علاقوں بالخصوص بلوچستان کی آبادی کی اکثریت خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اس حوالے سے شمولی اور عوام کو فائدہ پہنچانے والے اقتصادی مواقع پیدا کرکے عوام کو غربت سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے۔
اس سلسلے میں پسماندہ علاقوں بالخصوص بلوچستان میں چین کی جانب سے سی پیک کے خصوصی اقتصادی زون کی تکمیل و تعداد میں اضافہ، جدید زراعت متعارف کرانے کے لیے تکنیکوں، آلات اور ٹیکنالوجی کی منتقلی، آبی تحفظ کے منصوبے، اور طلبہ، کسانوں اور مزدوروں کیلئے تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کرکے ترقیاتی عمل میں مثبت کردار ادا کیا جاسکتا ہے۔ میر کبیر نے طلبہ کیلئے جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ جات میں اعلی تعلیم کی اسکالرشپس میں اضافے کی تجویز بھی دی۔ چینی وفد میں چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن کے نائب صدر یے چینگ ین اور ژونگ زنگ ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن کے وائس جنرل مینجر جیانگ ڈوکسن بھی شامل تھے۔