تربت:ظریف بلوچ کے قتل کے خلاف تمپ بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال، ورثا کا آسیا باد کے مقام پر فورس کی کیمپ کے سامنے دھرنا، میت کو شام گئے سپرد خاک کیا گیا۔گذشتہ شب تمپ میں ظریف بلوچ کی قتل کے بعد ہفتے کو تمپ میں شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی جب کہ آسیا آباد میں فورس کی. کیمپ کے سامنے ورثا نے میت کے ہمراہ ہفتہ کی رات سے شام گئے تک دھرنا دے کر میت. کو پوسٹ مارٹم کے لیے تربت لے جانے کی اجازت چاہی تاہم سیکورٹی فورسز نے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
گذشتہ شب فیلمی کی جانب سے ظریف بلوچ کی میت کو پوسٹ مارٹم کی غرض سے تربت لے جانے کی کوشش کی گئی جنہیں تمپ کلاہو کراس کے قریب سیکیورٹی فورسز نے روکھے رکھا جس کے ردعمل میں ان کی بیٹی نے. دہگر خواتین کے ہمراہ راستہ بلاک کرکے وہاں دھرنا دیا تاہم ہفتے کی شام اسسٹنٹ کمشنر تمپ نے مظاہرین سے مزاکرات کی کوشش کی اور انہیں دھرنا ختم کرکے میت دفنانے کی اپیل کی۔ دوسری طرف ورثا نے مغرب کے بعد دھرنا ختم کرکے ظریف عمر کی میت دازن کے قبرستان میں سپرد خاک کردی،علاوہ ازیں ظریف عومر کی قتل کے خلاف تربت میں ڈی بلوچ پوائنٹ پر سی پیک شاہراہ بلاک کردیا گیا۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے سی پیک شاہراہ کو ڈی بلوچ کے مقام پر خواتین نے ظریف عومر کی قتل اور لاش کو زبردستی روکے جانے کے خلاف بلاک کردیا ہے۔احتجاجی خواتین کے مطابق گذشتہ شب ظریف عومر کو گھر سے اٹھا کر بعد میں اس کی لاش فیملی کے حوالے کی گئی جس پر تشدد کیا گیا تھا۔ فیملی جب لاش کو تربت لا رہی تھی تو انہیں راستے میں روک دیا گیا اور تربت آنے نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بڑھ کر جبر اور ظلم بلوچوں کے ساتھ کیا ہوسکتی ہے کہ ہمیں اپنے لاشوں پر ماتم تک کرنے نہیں دیا جاتا۔