|

وقتِ اشاعت :   January 17 – 2025

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فرخندہ اورنگزیب (ممبر این سی ایچ ار بلوچستان) نے بلوچستان وومن بزنس ایسوسی ایشن کے سیشن میں کیا۔ سیشن کو میر بہرام لہڑی (سماجی ورکر) نے موڈریٹ کیا، انہوں نے پروگرام کے مقاصد بتائے اور مہمانوں سے تند و تیز سوالات کرتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ائی ڈی ائی اور انڈیویجول لینڈ کے تعاون سے بلوچستان میں ایک پروگرام لانچ کیا گیا ہے، جس کی ایک کڑی اج کی یہ اگاہی سیشن ہیں۔

جب تک کہ ریاست کے چار ستون مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ اور میڈیا اپنی زمہ داریاں نبھائیں گیں نہی، تب تک گڈ گورننس کا خواب ادھورا رہے گا۔ ڈاکٹر فرخندہ اورنگزیب

پروگرام سے رحیما میڈم جو کہ انڈیویجول لینڈ کی نمائندگی کررہی تھیں نے اس سیشن کو اگاہی کے لیے اہم قرار دیا اور کہا کہ ایسے گاہی سیش اگے بھی منعقد کیا جائے گا تاکہ بلوچستان میں اچھی حکمرانی ہوسکے اور عوام کو ان کا حق مل سکے۔
پروگرام کے مہمان خاص اسفند یار بادینی (ڈائریکٹر ہیومن رائٹس بلوچستان) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گوڈ گورننس نہ ہونے کی سب سے اہم وجہ ہمارے ہاں انٹرنیشنل کنونشنز پر عمل درامد نہ ہونا اور قوانین کو اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شیئر کئے بنا اسمبلیوں سے پاس کرنا۔ جب تک ہم عوام کو اہمیت نہی دیں گیں، ہمارے مسائل اسی طرح رہیں گیں ان میں تبدیلی کا کوئی چانس نہی۔
پروگرام سے مہمان خاص میر اسلم رند (سینئر تجزیہ نگار، سیاسی نمائندہ، سابقہ ناظم) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک اکیلے ادمی کی بس کی بات نہی کہ سسٹم کے ساتھ لڑتا رہے اور اواز بلند کرتا رہے، جب تک کہ ہرایک نہ اٹھنا ہوگا اور غلط کو غلط اور درست کو درست کہنا ہوگا۔
پروگرام سے میر بہرام بلوچ (سینیئر صحافی اور ار ٹی ائی ایکسپرٹ) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری گورننس سسٹم اس وقت تک درست نہی ہوگا، جب تک کہ اداوروں میں اقرباپروری ختم نہی کیا جائے گا۔ سماجی ادارے اور ورکرز ہی ہیں کہ فلاحی کاموں کے لیے باگ دوڑ کرتے ہیں، مگر ان کے کاوشوں پہ پانی پھیر دیا جاتا ہے۔
پروگرام سے مہمان خاص فوزیہ شاہین (چیئر پرسن برائے کمیشن ان دی اسٹیٹس اف وومن) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی بلوچستان کے خواتین اپنی تشخص کی جنگ لڑ رہی ہیں، انہے ان کا درست مقام نہی دیا جارہا، اب بھی خواتین کے ترقی میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔ خواتین کو اہمیت دئیے بغیر بلوچستان میں گورننس کے مسائل رہیں گیں۔
پروگرام کے اختتامی خطاب ڈاکٹر فرخندہ اورنگزیب نے کیا، انہوں نے کہا جب تک ریاست کے چار ستون مقننہ، عدلیہ، انتظامیہ اور میڈیا اپنی زمہ داریاں نبھائیں گیں نہی، تب تک گڈ گورننس بہت مشکل ہے۔ اس کے ساتھ خود اگاہی اور اپنے روئیوں پہ کام کرنے کی بات کی۔پروگرام کے اختتام میں مہمانوں میں شیلڈ تقسیم کٔے گئے۔