نوشکی: بی این پی ترقی مخالف نہیں لیکن ایسی ترقی نہیں چاہتے جو بلوچ عوام کی تشخص بقاء ساحل وسائل اور ننگ وناموس کے خلاف ہو میگا کرپشن اور اربوں روپے لیپس کئے گئے افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری کسی صورت قبول نہیں کرینگے ان خیالات کا اظہار بی این پی کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری آغا حسن بلوچ نے نوشکی پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی سیکرٹری ہیومن رائٹس موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن غلام نبی مری یونس بلوچ میر خورشید جمالدینی عزیز بادینی دیگر موجود تھے آغا حسن بلوچ نے کہا بی این پی کے خلاف کریک ڈاؤن مظالم ٹارگٹ کلنگ 80 کارکنوں اور رہنماؤں کی شہادت کٹھن حالات میں بھی بی این پی کے قائدین اور کارکن ثابت قدم رہ کر اپنے اصولی موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر اپنی قوم راج کیلئے سیاست کررہے ہیں بی این پی کو ثابت قدمی اور اصولی جدوجہد کی وجہ سے سیاسی و اخلاقی کامیابی حاصل ہوئی ہے جہد مسلسل ثابت قدمی سے آگے بڑھ رہی ہے بلوچ قوم بی این پی کے سہ رنگ بیرک کے سائے تلے سردار اختر مینگل کی قیادت میں اپنی ننگ وناموس تشخص بقاء ساحل وسائل اور حق اور حق حاکمیت کیلئے متحد اور منظم ہو رہے ہیں شہداء کے فکر اور فلسفے پر عمل پیرا ہو کر جدوجہد کر رہے ہیں سپریم کورٹ میں چھ نکات کو پیش کرنے گوادر مسئلہ پر آل پارٹیز کا انعقاد اجتماعی قومی مفادات سے متعلق پاکستان سمیت دنیا بھر کے ہر فورم پر منظم انداز میں آواز بلند کیا گیا آپریشن مسخ شدہ لاشوں اور حکومتی مظالم کے خلاف بی این پی کبھی خاموش نہیں رہی حکومت میں شامل نام نہاد قوم پرستوں نے گوادر آپریشن اور مسخ شدہ لاشوں پر مسلسل خاموشی اختیار کئے اب وزارت اعلیٰ کے جانے کے بعد انہیں بلوچ قوم یاد آ رہی ہے نام نہاد مڈل کلاس کے دعویدار گوادر اور سی پیک سے متعلق کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ ان کی ناک کے نیچے چارلیس ارب کا کرپشن ہوئی غربت پسماندگی کے شکار بلوچستان کے اربوں روپے نا اہلی کے سبب لیپس کئے گئے انہوں نے کہاکہ اصل مسئلہ مغربی روٹ کا نہیں بلکہ گوادر سے متعلق قانون سازی کا ہے جہاں لاکھوں لوگوں کو باہر سے لا کر آباد کر کے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کیا جا رہا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ گوادر کو صوبائی حکومت کے حوالے کیا جائے اور بلوچ قوم کی حق حاکمیت تسلیم کیا جائے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی بی این پی نسلی زبان فرقہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ دنیا اور اقوام متحدہ کے اصولوں کے عین مطابق ان کی آباد کاری کی مخالفت کر رہی ہے بلوچستان میں چالیس لاکھ افغان مہاجرین کو آباد کیا گیا ہے نیب نے 90 ہزار افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ سے متعلق ملزمان سے اقبال جرم بھی ثابت کر دیا ہے افغان مہاجرین کو شہریت دینا اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے بی این پی کے رہنماؤں نے کہا حکمران عوام کے اصل مسائل پر چشم پوشی اختیار کر رکھے ہیں چاغی اور نوشکی کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے نوشکی میں تعلیم صحت لیویز کے آسامیاں خالی ہیں باربار ٹیسٹ و انٹرویو کے باوجود نوجوانوں کو روزگار فراہم نہیں کیا جا رہا ہے این ٹی ایس اساتذہ چھ مہینے سے تنخواہوں سے محروم ہیں انہوں نے بی این پی 20 مئی کو نوشکی میں عوامی مسائل سے متعلق احتجاجی ریلی نکالے گی جبکہ 22 مئی کو مستونگ میں بی این پی کے زیر اہتمام مرکزی عظیم الشان جلسہ عام منعقد ہو گا انہوں نے کہاکہ مرحوم میر طاؤس خان مینگل بی این پی کیلئے ایک عظیم سرمایہ تھے ان کی وفات سے پیدا ہونے والی خلاء ہمیشہ رہے گا مشکل اور کٹھن حالات میں میر طاؤس خان مینگل بی این پی کے پلیٹ فارم پر ثابت قدمی سے جدوجہد کرتے رہے ہیں