بھاگ :جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام انتہاء پسندی کے خلاف ہے چاہے وہ خیبر پختونخوا میں ہو یا بلوچستان میں بلوچستان کے ساحل وسائل پر مقامی لوگوں کا حق ہے بلوچستان میں جب بھی حقوق کی بات کی گئی تو جواب گولی سے آیا آج یہاں کے نوجوان مرد وخواتین آزادی کی بات کر رہے ہیں جمیعت علماء اسلام عوام کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بھاگ ناڑی میں حاجی حفیظ اللہ مغیری کی رہائش گاہ پرمقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسکو سیاسی انداز سے حل کیا جائے بلوچستان کے معدنی وسائل و ذخائر پر مجھ سمیت رہنے والے لوگوں کا حق ہے بلوچستان کے لوگوں کا حق بنتا ہے کہ اگر ان کے وسائل کہیں پر بھی سلب ہو رہے ہیں تو اس کا مطالبہ کریں مزید انھوں نے کہا بلوچستان کے حالات انتہائی خراب ہو چکے ہیں قلات جیسے پر امن علاقے میں پہلے اس طرح کے حالات نہیں ہوتے تھے آج حالات کو اس حد تک کس نے پہنچایا ہے اس کی نشاندہی ہونے چاہیئے ورنہ اس طرح یہ سلسلہ چلتا رہے گا ہم نے پہلے بھی مفاہمت اور بامقصد مذاکرات کی بات کی تھی اور آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں
مشرف دور میں بھی نواب اکبر خان بگٹی کے ساتھ مذاکرات ہوئے اور اتفاق بھی ہوا لیکن ان فیصلوں کو مسترد کیا گیا قلات میں سیکورٹی فورسز کے جوان اور مزاحمت کاروں دونوں کے جانبحق ہونے پر افسوس ہے ہم پاکستانی ہیں قلات واقعے میں سب کا نقصان ہوا ہے ایسے معاملات کو حل کرنے کی چابی ریاست کے ہاتھ میں ہے ریاست متحرک ہوگی یا مفاہمت کا راستہ اختیار کرے گی تو اس مسلے کا حل نکل سکتا ہے۔
Leave a Reply