|

وقتِ اشاعت :   6 hours پہلے

کوئٹہ: سیکرٹری صحت مجیب الرحمن پانیزئی نے کہا کہ محکمہ صحت کا کل بجٹ 87 ارب روپے ہے، جس میں 51 فیصد تنخواہوں اور 51 فیصد دوسرے اخراجات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری ہسپتالوں میں 13 ہزار اسامیاں خالی ہیں اور 2030 تک 8 ہزار نرسوں کی ضرورت ہے، خاص طور پر سول ہسپتال کوئٹہ میں ایک ہزار نرسوں کی کمی ہے۔ مزید برآں، نصیرآباد میں ایک اور میڈیکل کالج بنایا جا رہا ہے اور ٹرشری ہسپتالوں کو خودمختیار بنایا جا رہا ہے۔

سیکرٹری صحت نے یہ بھی کہا کہ پریشر گروپ اور یونینز ہیلتھ سروس میں رکاوٹ ڈالتی ہیں اور سرکاری ہسپتالوں میں من پسند کمپنیوں کی ادویات لکھی جاتی ہیں، جبکہ بی ایچ یوز مہنگی ادویات خریدتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ بی ایچ یوز وغیرہ 55 اقسام کی ادویات خریدنے کے پابند ہیں، حالانکہ ہسپتالوں میں ادویات کی دستیابی کے باوجود پرچیاں باہر جاتی ہیں۔ آئندہ اراکین اسمبلی اپنے حلقے کی بی ایچ یوز میں ادویات کی دستیابی کے پابند ہوں گے۔ سیکرٹری صحت نے یہ بھی کہا کہ ہیلتھ کارڈ پروگرام لاگو ہو چکا ہے اور اس میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *