|

وقتِ اشاعت :   14 hours پہلے

کوئٹہ: آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں علی احمد کرد اور راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ آج لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات کے نتائج نے مقتدر حلقوں، انتظامیہ اور عدلیہ کو ایک واضح پیغام دیا ہے۔

قانونی برادری نے اپنا مؤقف صاف طور پر پیش کر دیا ہے کہ متنازعہ 26ویں آئینی ترمیم، جو عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو کمزور کرتی ہے، کو قطعی طور پر مسترد کیا جاتا ہے۔لاہور میں نو منتخب صدر آصف نسوانہ اور ان کے کابینہ اور اسلام آباد میں نو منتخب صدر واجد گیلانی اور ان کے کابینہ اور پنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسیشن کے صدر احسن حمید اللہ کے کامیابی سے یہ واضح ہے کہ وکلاء نے 26ویں آئینی ترمیم کے مخالف وکلاء کی بھرپور حمایت سے شاندار کامیابی حاصل کی یہ کامیابی متنازعہ 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف ایک ریفرنڈم اور عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے کی انتظامیہ کی کوششوں کی سخت مذمت ہے۔

قانونی برادری نے آئین، اختیارات کی تقسیم کے اصولوں اور پاکستان کے عوام کے بنیادی حقوق کے دفاع میں اپنی آواز بلند کی بیان میں کہا کہ 18 فروری کے کامیاب کنونشن سے وکلاء نے 26 ویں آئینی ترمیم کو مسترد کردیا آج پنجاب بھر میں وکلاء نے ہائیکورٹ بار ایسوسیشن کے انتخابات میں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسیشن اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسیشن اور پنڈی ہائیکورٹ بار ایسوسیشن کے انتخابات میں تاریخی شاندار کامیابی پر تمام کامیاب امیدواروں کو مبارک باد پیش کرتے ہیں بیان میں کہا کہ آل پاکستان وکلاء ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم پر 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *