بلوچستان کے عوام دہائیوں سے بہت سارے چیلنجز کا مقابلہ کررہے ہیں ۔
امن، ترقی اور خوشحالی سب ہی چاہتے ہیں، بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز بھی اس پر متفق ہیں کہ خوشحال بلوچستان کا خواب حقیقت کا روپ دھارے جس سے صوبے کی پسماندگی و محرومیوں کا خاتمہ محض دعوئوں اور بیانات تک محدود نہ ہو بلکہ عملی طور پر زمین پر کام ہوتا دکھائی دے جس سے بلوچستان کے عوام براہ راست مستفید ہوں۔
بلوچستان میں سرمایہ کاری بھی ہورہی ہے اور کمپنیاں منافع بھی کمارہی ہیں مگر بلوچستان کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سیاسی مسائل پیدا ہوئے ہیں ۔
سیاسی ہم آہنگی اور اسٹیک ہولڈرز کے ایک پیج پر ہونے سے بہت سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں جس کیلئے ماحول کو سازگاربنانے کی ضرورت ہے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز ملکر بلوچستان کے دیرینہ مسائل حل کرنے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کرسکیں۔ بلوچستان میں سرمایہ کاری، ترقی امن سب ہی چاہتے ہیں اور وہ مثبت اقدام جو بلوچستان کے عوام اور صوبے کی ترقی کیلئے اٹھائے جاتے ہیں ان کو سراہا جاتا ہے۔ بلوچستان میں بڑی کمپنیوں کی سرمایہ کاری سے بہت سارے معاشی سماجی تبدیلیاں لائی جاسکتی ہیں جس طرح رواں ماہ کے دوران حکومت بلوچستان اور پی پی ایل کے درمیان تاریخی معاہدہ طے پا گیا۔ معاہدے کے مطابق پی پی ایل ہر سال 50 طلبہ کو لارنس کالج اور کیڈٹ کالج حسن ابدال میں تعلیم کے لیے اسکالرشپ دے گا۔
پی پی ایل ہر سال 14 مقامی ڈپلومہ ہولڈرز اور 7 انجینئرز کو مکمل میرٹ پر بھرتی کرے گا۔ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت پی پی ایل ہر سال 50 نوجوانوں کو بیرون ملک روزگار کے لیے تربیت فراہم کرے گا۔ سوئی ماڈل سٹی منصوبے کے تحت سڑکوں، سیوریج، اسٹریٹ لائٹس، پارکس اور دیگر جدید سہولیات کی تعمیر کی جائے گی۔
سوئی کے عوام کو روزانہ 10 لاکھ گیلن صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔
سوئی میں میڈیکل کالج اور یونیورسٹی کے قیام کے لیے وفاقی حکومت کے تعاون کی درخواست کی گئی ہے۔
ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لیے گیس فلیئرنگ کا مقام 10 کلومیٹر دور منتقل کیا جائے گا۔
پی پی ایل ڈیرہ بگٹی کی تمام پرانی سرکاری عمارتوں کی تزئین و آرائش اور جدید سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
معاہدے کے مطابق پی پی ایل میں تمام بھرتیاں مکمل میرٹ پر ہوں گی، کسی بھی قسم کی سفارش قابل قبول نہیں ہوگی۔
طویل عرصے سے نوکری کے منتظر افراد کی بھرتی کو جلد یقینی بنایا جائے گا۔ اس طرح کے عملی اقدامات سے بلوچستان کے نوجوانوں میں اپنے شاندار مستقبل کی امید پیدا ہوگی یہی نوجوان طبقہ بلوچستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا مرکزی کردار ادا کرنے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کرینگے صرف مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط سیاسی روابط کے ساتھ بلوچستان کی اہم پالیسیوں میں ان کی شراکت ضروری ہے تاکہ ترقی کے سفر کا تسلسل کے ساتھ جاری رہ سکے۔
یہی اسٹیک ہولڈرز کبھی حکومت تو کبھی اپوزیشن بنچ پر ہوتے ہیں جن کے درمیان اتحاد و اتفاق بلوچستان کی ترقی و امن میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
پی پی ایل طرزکے معاہدے دیگر کمپنیوں کے ساتھ بھی ہونے چاہئیں تاکہ بلوچستان کے دیگر علاقے بھی ترقی کے عمل میں شامل ہوسکیں۔
بلوچستان میں پی پی ایل معاہدے کے مثبت اثرات، اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی مستقل امن و ترقی کیلئے ناگزیر!

وقتِ اشاعت : 11 hours پہلے
Leave a Reply