نیشنل پارٹی کے مرکزی سوشل میڈیا سیکریٹری سعد دہوار نے اپنے جاری کردہ بیان میں قمبرانی و سریاب سمیت بلوچستان بھر میں مختلف علاقوں سے چادر و چار دیواری کی پامالی اور درجنوں سیاسی کارکنوں کی اغواء نماء گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی جبری گمشدگیاں اجتماعی سزا کے نام پر بنیادی انسانی و آئینی حقوق کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ دنوں مغربی بائی پاس و سریاب کوئٹہ سے بلال بنگلزئی، فضل الرحمن، ضیاء الرحمن قمبرانی، جواد، علی اصغر و دیگر اور قلات سے اشفاق دہوار سمیت 35 سے زائد نوجوانوں کو بلوچستان بھر سے جبری طور پر گمشدگی کا شکار بنایا گیا جو کہ ہم سمجھتے ہے کہ یہ ریاستی اداروں کی جانب سے اجتماعی شعور کو دبانے کا منفی عمل ہے
جس کے خلاف لاپتہ افراد کے لواحقین سمیت ہر زی شعور طبقہ سراپا احتجاج ہے۔ ہم سمجھتے ہے ایسے منفی عوامل کی وجہ سے بلوچستان کے حالات روز بروز گھمبیر صورتحال سے دوچار ہورہی ہے۔ نیشنل پارٹی کا روز اول سے بیانیہ رہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کا واحد حل سیاسی ڈائلاگ اور مذاکرات ہے طاقت کا استعمال ان مسائل کو مزید پیچیدہ اور گھمبیر بنارہی ہے۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی حل طلب ہے ماروائے آئین و قانون جبری گمشدگیوں کی پالیسی کو ترک کرکے تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اگر کسی پر جرم ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
Leave a Reply