کوئٹہ : بلوچستان حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف مائن اونرز نے صوبے سے اندرون پاکستان کوئلے کی سپلائی روک دی ۔ٹیکسوں میں اضاٖفہ کے خلاف مائنز اونر ز اور مزدروں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا ۔مائنز اونرز ایسوسی ایشن کے مطابق بلوچستان حکومت نے فی ٹن کوئلے پر سیلز ٹیکس 190 سے بڑھا کر 475 روپے ، لائسنس کی فیس 10 لاکھ جبکہ فی ٹن کوئلے پر رائلٹی 170 سے بڑھا کر 500 روپے تک کر دی ۔حکومتی فیصلے کے خلاف سے بلوچستان کے کوئلہ مالکان اور مزدوروں نے جمعرات اسپن کاریز کوئلہ ڈپو پر احتجاج کیا ریلی نکالی اس موقع پر بلوچستان سے اندرون پاکستان کوئلے کی ترسیل روک د ینے کا اعلان کیا گیا۔احتجاج میں ٹرانسپورٹر، ٹمبر مالکان، مائن سپلائر بھی شامل تھے احتجاج کے باعث ہزاروں مزدوروں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔مائن اونرز کا کہنا ہے کہ بلوچستان حکومت معدنیات کے 42 آئٹمز پر 700 فیصد ٹیکس بڑھا چکی ہے،ایسے اقدامات اور دہشت گردی کے سبب بلوچستان میں کوئلہ کی پیداوار سالانہ 18 سے کم ہو کر 6 لاکھ ٹن رہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانکنی کاشعبہ ختم ہونے کو ہے ،ٹیکسوں میں اضافے کے فیصلے پر خاموشی اختیار نہیں کی جائیگی بلکہ ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کی جا ئے گی ۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے معدنیات کے شعبہ کو توجہ بھی نہیں دی جا رہی ،مائنز اونرز اپنی مدد آپ کے تحت کانکنی کا شعبہ بحال رکھے ہوئے ہیں ۔