تربت: جامعہ تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جامعہ تربت کی تیزرفتار ترقی میں خواتین فیکلٹی ممبران اور طالبات نے نمایاں اور قابل ستائش کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی تعلیمی، سیاسی، اقتصادی اور سماجی ترقی وخوشحالی خواتین کی بھرپور شرکت کے بغیر ممکن نہیں کیوں کہ خواتین ہمارے معاشرے کا ایک مضبوط اور اہم ستون ہیں۔وائس چانسلر نے صنفی مساوات کو یقینی بنانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ تربت میں خواتین فیکلٹی ممبران اور طالبات کو مساوی حقوق اور سہولیات حاصل ہیں اور ان سہولیات میں مزیدوسعت لانے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔
انہوں نے اس امر کو جامعہ تربت کے لیے باعث فخر قرار دیا کہ حال ہی میں جامعہ تربت کی دو خواتین فیکلٹی ممبران نے اپنی پی ایچ ڈی کی تعلیم مکمل کی ہےجو علمی وتحقیقی میدان میں خواتین کی نمایاں پیش رفت کی عکاس ہے۔جامعہ تربت اس خطے میں معیاری تعلیم، بک ریڈنگ کلچراور تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ خواتین فیکلٹی ممبران اور طالبات کو جدید ٹیکنالوجی اورڈیجیٹل اسکلز سے آراستہ کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ وہ دورحاضر کے چیلنجز کاموثر انداز میں مقابلہ کر سکیں۔ وائس چانسلر کاکہناتھاکہ یہ بات انتہائی حوصلہ افزاء ہےکہ جامعہ تربت میں طالبات کی تعداد 40 فیصد سے زائدہے اوروہ تعلیمی سہولیات سے یکساں طور پر استفادہ کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جامعہ تربت کے طلبہ و طالبات نہ صرف پبلک سروس کمیشن کے مسابقتی امتحانات بلکہ ملکی و صوبائی سطح کے دیگر امتحانات میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر گل حسن نے کہا کہ بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ تربت کی خواتین فیکلٹی ممبران اور طالبات کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو سنوارنے کے ساتھ ساتھ جامعہ تربت، صوبے اور ملک کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔خواتین کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وائس چانسلر نے کہا کہ جامعہ تربت مالی مسائل اور دیگر چیلنجز کے باوجود مردوخواتین فیکلٹی ممبران اور انتظامیہ ایک سازگار تعلیمی ماحول کوفروغ دینے کے لیے انتھک محنت کررہے ہیں ۔
اپنے پیغام میں ڈاکٹرگل حسن کاکہناتھا کہ یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹ افیئرز کوبھی مزید مضبوط اور بااختیار بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت تعلیمی سال 2025 میں منعقدہونے والے قومی سطح کے مختلف نصابی، ہم نصابی اور غیر نصابی سرگرمیوںمیں شرکت کرنے اور اپنی صلاحیتوں کامظاہرہ کرنے کا طلبہ اور طالبات کو یکساں مواقع فراہم کیے جا ئیں گے۔