|

وقتِ اشاعت :   14 hours پہلے

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات کے دوران بلوچستان میں پہلی سوشل میڈیا پالیسی متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا کی طاقت سے انکار ممکن نہیں، یہی وجہ ہے کہ نوجوانوں کی درست رہنمائی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔

میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک مؤثر پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے نہ صرف مثبت تبدیلی لائی جا سکتی ہے بلکہ گورننس میں موجود خامیوں کی نشاندہی بھی کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریاست سب سے مقدم ہے اور مثبت تنقید کو خوش دلی سے قبول کیا جائے گا تاکہ اصلاحات کے عمل کو تقویت دی جا سکے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ بھی کیا جا رہا ہے، جس کا تدارک ضروری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا صارفین کے تحفظات اور تجاویز کو نئی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ ایک جامع اور مؤثر نظام ترتیب دیا جا سکے۔

میر سرفراز بگٹی نے نوجوانوں کو روزگار، تعلیم اور آگاہی کے بہتر مواقع فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نوجوان صوبے کی مثبت تصویر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا انفلوئنسرز سے اپیل کی کہ وہ معاشرتی ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نئے دور کے تقاضوں کے مطابق پالیسی سازی ناگزیر ہے اور حکومت اس سمت میں عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو بہتری کا ذریعہ بنایا جائے گا اور منفی پراپیگنڈے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *